پلوامہ: اِن دنوں وادی کشمیر سے بیرونی ریاست اور بیرون ملک میوہ جات خصوصا سیب بھیجا جا رہا ہے۔ سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک جام نے میوہ صنعت سے وابسطہ لوگوں کے خواب کو چکنا چور کر دیا ہے، کیونکہ میوہ ٹرکوں کو ایک ایک ہفتے تک روکا جا رہا ہے اور میوہ منڈیوں تک پہنچتے پہنچتے سڑ جاتا ہے، جسکی وجہ سے باغ مالکان اب خون کے آنسو رو رہے ہیں۔Fruit Industry Affected Due To Traffic Jam
Fruit Industry Affected Due To Traffic Jam ٹریفک جام کے سبب میوہ صنعت پر گہرے منفی اثرات - ٹریفک جام کے سبب میوہ صنعت متاثر
ترال علاقے میں بھی جہاں گزشتہ ایک دہائی سے میوہ صنعت کا دائرہ کافی بڑھ گیا ہے تاہم امسال قومی شاہراہ پر متواتر ٹریفک جام سے یہاں کے باغ مالکان پریشان ہو گے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر اعلانات کے باوجود ٹریفک جام کا مسئلہ روز بہ روز بڑھتا جا رہا ہے اور میوہ خراب ہو رہا ہے۔ Fruit Industry Affected Due To Traffic Jam
ٹریفک جام کے سبب میوہ صنعت پر گہرے منفی اثرات
ٹریفک جام کے سبب میوہ صنعت پر گہرے منفی اثرات
مزید پڑھیں:۔کشمیر : مسلسل بارش سے میوہ صنعت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ
ترال علاقے میں بھی جہاں گزشتہ ایک دہائی سے میوہ صنعت کا دائرہ کافی بڑھ گیا ہے تاہم امسال قومی شاہراہ پر متواتر ٹریفک جام سے یہاں کے باغ مالکان پریشان ہو گے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر اعلانات کے باوجود ٹریفک جام کا مسئلہ روز بہ روز بڑھتا جا رہا ہے اور میوہ خراب ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میوہ صنعت تو یہاں کے اقتصادیات کی شہ رگ ہے۔ اس لیے اس صنعت کو بچانے کے لیے حکومت کو آگے آنا چاہئے۔