گاؤں والوں کے مطابق سنہ 2014 کے طوفان میں سڑک بہہ گئی تھی تب سے مسلسل مطالبات کیے جانے کے بعد سنہ 2021 میں اس سڑک پر تارکول بچھایا گیا لیکن صرف پندرہ سے بیس دنوں میں ہی تارکول اکھڑ گیا اور سڑک پہلے سے بدتر حالت میں ہوگئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی اور ٹھیکدار کی ملی بھگت سے روڈ کی تعمیر میں ناقص مٹریل کا استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے روڈ محض 14 دنوں میں ہی پہلے سے بدتر ہوگئی۔
اس حوالے سے سر پنچ پیراں محمد اسلم تانترے، ممبر پنچائت ارشاد احمد، ممبر پنچائت فاروق احمد سلیم احمد نے کہا کہ 'گذشتہ 75 برسوں سے لوگ ترقی کے دوسرے شعبوں کی باتیں کررہے ہیں۔ لیکن اڑائی کے مکین ابھی بھی سڑک سے محروم ہیں۔ برسوں انتظار کے بعد اس سڑک پر تارکول بچھائی گئی لیکن وہ بھی پندرہ دن نہ چل سکی۔