اردو

urdu

ETV Bharat / city

Farooq Abdullah On Religion:'مذہب تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہے' - farooq abdullah in udhampur

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہFarooq Abdullah کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالیRestoration Of Article 370 کی خاطرسبھی سیاسی پارٹیوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہب کے نا م پر لوگوں کو تقسیم کرنے والوں کو مسترد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مذہب تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہے'
مذہب تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہے'

By

Published : Dec 10, 2021, 10:00 PM IST

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس Jammu and Kashmir National Conference کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبدا للہ نے ضلع ادھمپور میں پارٹی کاکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کے خاطر سبھی سیاسی پارٹیوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے والوں کو مسترد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ مذہب تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کے لیے ہے۔

ممبر پالیمینٹ نے کہا کہ آج جموں وکشمیر کی صورتحال یہ ہے کہ یہاں کے بچوں کو سرکاری ملازمتیں ملنا تو دور کی بات جو پرائیوٹ کمپنیاں یہاں مختلف کام کر رہی ہیں وہ بھی اب اپنے ملازم یہاں تک کہ مزدور بھی باہر سے لاتے ہیں۔

فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے با صلاحیت، اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئرنگ ڈگری یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں اور اس حوالے سے جموں و کشمیر انتطامیہ صرف بلند بانگ دعوئے کئے جارہے ہیں جبکہ عملی طور پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کیا جارہا ہے۔


ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ اب صوبہ جموں کے عوام کو بھی اچھی طرح معلوم ہوا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے جانے سے جموں و کشمیر میں کتنا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں کو موجودہ دورہ میں اتحاد و اتفاق کرنے کی ضرورت ہے، ہر طبقہ اور ہر مذہب کے لوگوں کو قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا اسی صورت میں ہماری کامیابی اور کامرانی ممکن ہے۔

مزید پڑھیں:Farooq Abdullah on Delimitation: افسر شاہی، جمہوری حکومت کا متبادل نہیں: فاروق عبداللہ


نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے بتایا کہ 'مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے والوں نے آپ سے ووٹ حاصل کئے لیکن بعد میں آپ کے لیے کچھ نہیں کیا۔'
خطاب کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے جموں و کشمیر کے عوام کو فرقہ پرست عناصر سے ہوشیار کرنے کی بھر پور کوشش کی تھی لیکن اُس وقت عوام نہیں سمجھے لیکن آج عوام سمجھ گئی ہیں کہ ان لوگوں نے جموں وکشمیر کو کیسے دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔
این سی سرپرست کے مطابق 'ان لوگوں نے آپ سے ووٹ تو لیے لیکن جب آپ کے کام کرنے تھے تب کوئی نہیں آیا۔'


انہوں نےکہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو ہر اس پارٹی اور فرد کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے متحد ہونا چاہئے جو تقسیمی سیاست کرکے اپنے حقیر مفادات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔فاروق عبداللہ نے بتایا کہ ایسے عناصر نے جموں وکشمیر کے مفادات کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔


نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ کا مزید کہنا ہے کہ بھاتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن سے قبل جموں کے لوگوں کو سبز باغ دکھائے تھے لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ جموں صوبہ کے لوگ بھی بی جے پی سے ناراض ہیں کیونکہ اُن کے مسائل کو بھی حل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹے دعووں اور وعدوں سے لوگوں کے پیٹ بھرے نہیں جاتے بلکہ اس کے لیے عملی طور پر سرکار کو کچھ کرنے کی ضرورت ہے

ABOUT THE AUTHOR

...view details