جموں و کشمیر کے لیے جموں سرینگر قومی شاہراہ کو ریاست کی ریڑھ کی ہڈی The Backbone of The State تصور کیا جاتا ہے، کیوں کہ یہی وہ شاہراہ ہے جو جموں و کشمیر کو ملک کی دیگر ریاستوں سے جوڑتی ہے، لیکن ہلکی بارش اور برف باری کی وجہ سے قومی شاہراہ کو مسلسل بند کرنا پڑا Due to the Snowfall, The National Highway had to be Closed Continuously.۔ جبکہ چار گلیاروں والے اس قومی شاہراہ کی کشادگی سے گاڑی مالکان اور مسافروں نے چین کی سانس لی Passengers Breathed a Sigh of Relief ہے۔
'جموں سرینگر قومی شاہراہ کو بہتر بنانے کی ضرورت' شاہراہ بند رہنے کی وجہ سے روزانہ لاکھوں روپئے کا نقصان ہورہا تھا جہاں اشیائے ضروریہ سے لدی کئی لاریاں بھی پھنسی ہوئی رہ جاتی تھی۔ سرینگر -جموں قومی شاہراہ اکثر و بیشتر سرخیوں میں رہتی ہیں۔
سردی کا موسم ہو یا قومی شاہراہ پر ہونے والے حادثات عوام خصوصا وادی کشمیر کے لوگوں کے لئے جموں - سرینگر قومی شاہراہ کی تعمیر ترقی کے لئے اہم ہے۔
بانیہال سے رام بن تک شاہراہ پر اکثر و بیشتر مٹی کے تودے گر آنے یا زمین کھسکنے کے سبب ٹریفک معطل رہتی تھی۔ جبکہ تھوڑی سی بارش ہونے کے سبب شاہراہ پر کئی دنوں تک ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہتی تھی۔
ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند رہنے کے سبب نہ صرف وادی کشمیر میں اشیائے خوردو نوش کی قلت کا اندیشہ رہتا ہے۔ بلکہ وادی سے کاشت ہونے والے سیب اور دیگر میوہ جات کو ملک کی مختلف منڈیوں تک پہنچانے میں بھی تاخیر ہو جاتی ہے جس کا براہ راست اثر میوہ صنعت سے جڑے تاجرین اور میوہ فروشوں پر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Dilapidated Bandipora Road: خستہ حال رابطہ سڑک سے لوگوں کو سخت مشکلات
چار گلیاروں والے اس سڑک کو مزید بہتر بنانے کے لئے مسافروں نے جموں و کشمیر انتظامیہ اور مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی پہاڑی علاقوں میں کشادہ اور وسیع سڑکیں تعمیر کی گئیں، تاہم جموں و کشمیر میں ایسا کیوں ممکن نہیں ہو پاتا کہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کو بھی مزید فعال بنایا جاتا۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں کچھ باقی رہ گئے پروجیکٹ جوکہ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، پر حکومت ِ ہند کو توجہ دینی چاہئے تاکہ بروقت اِن کی تکمیل ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ وادی کشمیر کاملک کے ساتھ واحد زمینی رابطہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کی خستہ حالت ، خطہ کے لوگوں کو خاص طور سے موسم سرما کے دوران سخت مشکلات ، تکالیف کا باعث بنتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اِس شاہراہ کا بڑا حصہ لینڈ سلائڈ ، پھسلن اور پر خطر ہے ، لہٰذا جموں سرینگر قومی شاہراہ کی تعمیر میں سرعت لائی جائے اور مقررہ مدت کے اندر تکمیل یقینی بنائی جائے۔ چار گلیارہ سرینگر رِنگ روڈ کے کام میں بھی تیزی لائی جائے تاکہ مقررہ مدت کے اندر پروجیکٹ کی تکمیل ہو۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ کو فور لین میں تبدیل کرنے کا منصوبہ 2011 میں مرکزی سرکار نے تشکیل دیا تھا جسے پانچ برسوں میں مکمل کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا تھا تاہم ایک دہائی گزرنے کے بعد بھی قومی شاہراہ فورلین میں تبدیل نہیں ہوئی جسکی وجہ سے سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔