نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما شیخ بشیر احمد نے لیفٹنٹ گورنر کے جموں و کشمیر میں جلد انتخابات منعقد کرانے کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار جمہوریت کے ساتھ مذاق کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر جیل خانہ میں تبدیل ہو چکا ہے ، کشمیر کے تمام سیاست دان جیل میں ہیں۔
ایسی حالت میں کس طرح انتخابات منعقد کرانے کی بات ہوسکتی ہیں یہ کون سی جمہوریت ہیں جب عام لوگ بھی اور سیاست دان بھی جیل خانوں میں بند ہوں انتخابات کا ماحول نہیں ہیں۔
این سی رہنما نے کہا کہ جموں و کشمیر گزشتہ 102 دنوں سے مکمل بند ہے۔
مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے ایک تقریب میں کہا کہ اس خطے میں انتخابات بھی ہوں گے اور عوامی حکومت بھی معرض وجود میں آئے گی۔
انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں انتخابات کرانے کے لئے بہت جلد سرگرمی شروع ہوگی۔ لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مورمو نے 14 نومبر کو ایس ٹی سی تلوارا میں منعقدہ پاسنگ آوٹ پریڈ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’اس خطے میں انتخابات بھی ہوں گے۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے لیکن اس کے ساتھ اسمبلی بھی ہے۔ اسی طرح نہیں چلے گا۔ یہاں جلد از جلد انتخابات کرانے کے لئے سرگرمی شروع ہوگی۔ ان انتخابات میں آپ (لوگ) بھی حصہ لیں گے‘۔