اردو

urdu

ETV Bharat / city

پانچ اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں

مرکزی حکومت نے پانچ آگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو منسوخ کردیا، ساتھ ہی ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہیں

پانچ اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں
پانچ اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں

By

Published : Aug 5, 2021, 1:00 PM IST

5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا تھا۔ پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کر دی گئی تھیں۔ وہیں4 آگست کی رات کو ہی پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں تمام مواصلاتی نظام بند کردیے گئے تھے۔ اسی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند بھی کر دیا کیا گیا تھا۔

پانچ اگست 2019 کی وہ یادیں جو آج بھی تازہ ہیں

مزید پرھیں:دفعہ 370 کی دوسری برسی پر کشمیر کی صورتِ حال

ہم آپ کو بتا دیں کہ ملک کے آئین کے تحت ہی دفعہ 370 سے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ حاصل تھا۔ اس دفعہ کی رو سے سکیورٹی اور خارجہ امور کو چھوڑ کر دیگر تمام معاملات میں ریاست کو فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل تھا۔آئین سے اس دفعہ کو حذف کر دینے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کو حاصل یہ خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔ جب کہ یونین ٹیریٹری ہو جانے کے بعد جموں و کشمیر کے عوام وزیر اعلیٰ کا انتخاب تو کرسکیں گے لیکن تمام تر اختیارات بھارتی صدر کی طرف سے نامزد کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہوں گے۔ اس وقت بھارت میں نو یونین ٹیریٹریز ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details