4 اگست 2019 کی وہ یادیں آج بھی تازہ ہیں، جب قیاس آرائیاں اپنے عروج پر تھیں کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کیا کچھ بڑا فیصلہ لیا جائے گا اور وہ وقت ناقابل فراموش ہےجب جموں کشمیر کے سیاسی رہنماؤں اور مقامی پارٹیوں کے مستقبل پر کالے بادل منڈلانے شروع ہوئے تھے۔
4 اگست 2019 کو جموں و کشمیر میں ہر طرف سکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں اچانک اضافہ کر دیا گیا تھا وہیں، 4 اور 5 اگست کی درمیانی رات کو ہی جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو بھی نظر بند کیا گیا تھا۔ پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کر دی گئی تھیں۔ 4 آگست کی رات کو ہی پورے جموں و کشمیر اور لداخ میں تمام مواصلاتی نظام بند کردیے گئے تھے۔ اسی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند بھی کر دیا کیا گیا تھا۔
مزید پرھیں: