دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں نامساعد حالات کے دوران جہاں زندگی کا ہر شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، وہیں تجارتی شعبے کو 10 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔
وادی میں تجارت سے منسلک تمام شعبے گزشتہ 85 دنوں سے ٹھپ ہیں۔ کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ دکانیں، نجی فیکڑیاں اور دیگر کمپنیوں میں تالا بند ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے بتایا کہ' اگر چہ ابھی تک نقصان کے حوالے سے حتمی تخمینہ لگانا مشکل ہے کیونکہ ابھی حالات مکمل طور پر معمول پر نہیں آئے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'نا مساعد حالات کے دوران نجی کاروباری ادارے بند رہنے سے ایک لاکھ سے زیادہ ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں'۔
کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن کے صدر بشیر احمد ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'جہاں تجارت کو شدید دھکہ لگا ہے، وہیں اسکول بند ہونے سے بچوں کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے'۔