احتجاجی مہاجر پنڈتوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مہاجر کشمیری پنڈتوں کے مسائل کو پس پشت ڈال دیا ہے جس سے ان کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
مہاجر کشمیری پنڈتوں کا ریلیف کمشنر دفتر جموں کے باہر احتجاج ان کے مطابق کشمیری مائیگرینٹ پنڈتوں کو جو ریلیف حکومت کی طرف سے دیا جاتا تھا وہ اب حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد بند کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری مائیگرینٹ پنڈتوں کو کشمیر چھوڑ کر جموں میں پناہ لینا پڑا جس کی وجہ سے وہ بے گھر ہوگئے اور اب جو حکومت کی جانب سے انہیں ماہانہ ریلیف دیا جاتا تھا وہ بھی بند کردیا گیا ہے۔
احتجاجی مہاجر پنڈتوں نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ اب انہیں مہاجر تسلیم کرنے سے بھی گریز کررہی ہے، جس کے سبب انہیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
مہاجر پنڈتوں نے بھاجپا حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ"وہ صرف تقریریں کرکے چلے جاتے ہیں، مگر ہماری مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جارہے"
مزید پڑھیں:موہن بھاگوت اگلے ماہ جموں کا دورہ کریں گے
انہوں نے مزید کہا کہ جموں میں رہائش پذیر پنڈتوں کی باز آبادکاری اور انہیں بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے انتظامیہ سے بہت بار رجوع کیا گیا اور کئی بار احتجاج بھی درج کیا گیا۔ تاہم ہر بار جائز مطالبات کو نظر انداز کیا گیا۔
انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ مہاجر کشمیری پنڈتوں کے لیے جاری ہونے والے ماہانہ ریلیف میں اضافہ کرنے اور بے روزگار کنبوں کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔