کشمیری پنڈتوں کے کشمیر سے انخلاء پر مبنی فلم 'دی کشمیر فائلز' ان دنوں سُرخیوں میں ہے۔ ہندوتوا ذہنیت کے لوگ اسے حقیقت پر مبنی قرار دے کر اسے باکس آفس پر سُپر ہٹ بتارہے ہیں تو وہیں ناقدین اس کو حقائق سے کوسوں دور بتاتے ہوئے اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگارہے ہیں۔
ملک کے مختلف حصوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی متنازع فلم 'دی کشمیر فائلز' پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کے بیانات سامنے آئے ہیں تاہم کشمیری مہاجر پنڈت سنیل پنڈتا نے اس فلم کے خلاف اپنا ردعمل ظاہر کیا جس کے بعد سنیل پنڈتا کے گھر کے باہر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان نے نعرے بازی کی۔ BJP Workers Threaten Kashmiri Pandit
سنگین حالات میں بھی کشمیر نہ چھوڑنے والے پنڈت سنیل پنڈتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کے دوران بتایا کہ فلم نے جن واقعات کا ذکر کیا گیا ہے وہ رونما تو ہوئے ہیں لیکن اُن کی عکاسی نہایت مبالغہ آرائی اور اشتعال کے ساتھ کی گئی ہے جبکہ اس دوران کشمیری مسلمانوں کو بھی ہلاک کیا گیا تھا اس پر بھی نظر ڈالنا ضروری ہے۔
سنیل پنڈتا کے مطابق دی کشمیر فائلز' فلم سبھی کشمیری مسلمانوں کو عسکریت پسندوں کے طور پیش کرتی ہے جو کہ غلط بات ہے۔ مجھے یاد ہے جب حالات خراب تھے، افرا تفری کا ماحول تھا تو کتنے پنڈت خاندانوں کو کشمیری مسلمانوں نے بچایا اور آج جب میں سچ بولتا ہوں تو آر ایس ایس اور بی جے پی سے وابستہ افراد مجھے دھمکیاں دے دیتے ہیں۔