جموں میونسپل کارپوریشن کے ایکٹ 2000کے مطابق کارپوریشن کی حدود میں درختوں کی کٹائی،ان کو تباہ کرنا ودیگر نقصانات کو روکا گیا ہے۔
جبکہ ایکٹ کی سیکشن 340کے مطابق ’ٹری اتھارٹی ‘ کا عمل انجام دیا گیا ، جس کو ماہانہ بنیادوں پر دو مرتبہ اجلاس منعقد کرنا ہوتا ہے ۔
تاہم حالیہ کئی عرصہ سے نہ تو اس سلسلہ میں کوئی اجلاس منعقد ہوا ہے اور نہ ہی قاعدہ کو مکمل طورپر لاگو کرنے کیلئے کوئی عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔
اس ایکٹ کے تحت ’ٹری اتھارٹی ‘کارپوریشن کی حدود میں درختوں کے بچائوں،درختوں کے بار ے میں ضروری اطلاعات جمع کرنا ،اراضی کی بنیادوں پر درختوں کی گنتی کرنا ،درختوں والی جگہ کی قسم اور درختوں کے سلسلہ میں احتیاطی تدابیر جیسے اقدامات کی ذمہ دار ہے تاکہ جموں شہر اور ملحقہ علاقوں میں درختوں کو بچایا جاسکے ۔
یہ بھی پڑھیں:
ابھی تک جموں وکشمیر میونسپل کارپوریشن کے مزکورہ ایکٹ کی جانب تک کوئی دھیان ہی نہیں دیاگیا ہے تاہم گزشتہ برس انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ زیر نمبر 1090-JK(GAD) جاری کیا گیا جس کے تحت ’tree authority کو حکم جاری کیا گیا کہ نہ صرف پہلے سے موجود درختوں کو بچایا جائے بلکہ نئے درختوں کے سلسلے میں بھی ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔
اس حکم نامے کے بعد مزکورہ اتھارٹی نے ابھی تک صرف دو اجلاس منعقد کئے ہیں جبکہ محکمہ باغبانی اور جنگلات سے درختوں کے سلسلے میں کچھ عداد و شمار بھی جمع کئے گئے ہیں ،تاہم اتھارٹی نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ وہ مقرر مدت کے اندر ہی پورے اعداد و شمار جمع کر لیں گے ۔
جموں کے مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ درختوں کی کٹائی کو بچانے کے ساتھ ساتھ نئے درخت لگائے جائیں تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے میں مدد مل سکے ۔