رہائش و شہری امور، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے آج کہا کہ رئیل اسٹیٹ Real Estate ملک میں ایسا دوسرا سب سے بڑا ادارہ ہے، جو نوکریاں دیتاہے۔ اِس سے جموں وکشمیر میں کثیر رُخی اثرات مرتب ہوں گے اور روزگار ، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے امور میں لاتعداد مواقع پیدا ہوں گے۔وزیر موصوف نے یہ بات جموں کے کنونشن سینٹر میں اپنی نوعیت کے پہلے’رئیل اسٹیٹ اجلاس-2021‘سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ریئل اسٹیٹ چوٹی اجلاس Jammu and Kashmir Real Estate Summit کا انعقادرہائش و شہری ترقیات کے محکمے، جموں و کشمیر حکومت کے ذریعے رہائش اور شہری امور کی وزارت بھارت سرکار کے تعاون سے کیا گیا۔ ہردیپ سنگھ پوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کی مرکز کے زیر انتظام ریاست میں قدرتی بندوبست اور یہاں کے لوگوں کا لچیلا پن پوری دنیا میں کسی سے پیچھے نہیں ہےاور اِسے اب اقتصادی ترقی ، خوشحالی اور زندگی میں آسانی لانے میں تبدیل کئے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اپنی نوعیت کا پہلا یہ ریئل اسٹیٹ چوٹی اجلاس ماضی کی باتوں کی اصلاح کرے گا اور آنے والوں سالوں میں جموں و کشمیر میں اس کے کثیر رُخی اثرات مرتب ہوں گے۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے چوٹی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر اب وزیر اعظم مودی کے نیا ہندوستان کے قومی دھارے کے سفر میں داخل ہورہا ہے اور آج پہلا ’رئیل اسٹیٹ اجلاس‘ہندوستان کے قومی دھارے سے اِسے جوڑنے کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری تجاویز ایک لاکھ کروڑ تک پہنچ جائیں گی۔جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے سوچا گیا ہے۔ڈاکٹر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کو مختلف شعبوں میں ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ساتھ اقتصادی ترقی کے معاملے میں برابری پر ہونا چاہئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام مرکزی قانون –بدعنوانی کی روک تھام کا قانون، آر ٹی آئی قانون، سی وی سی قانون وغیرہ اب ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی طرح جموں و کشمیر کی مرکز کے زیر انتظام ریاست پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کے تمام سابقہ قوانین جو جموں و کشمیر کی تعمیرو ترقی میں رُکاوٹ تھے اُنہیں یاتو رد کردیا گیا ہے، یا پھر اُن میں ترمیم کردی گئی ہے۔