جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں کے شہر خاص میں واقع گھاس منڈی علاقہ میں 84 سالہ تاریخی سرکاری اسکول Jammu's Historic School انتہائی خستہ حالی کا شکارہے، جہاں دو سو سے زائد طلباء خوف کے عالم میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
گھاس منڈی جموں کا تاریخی اسکول خستہ حالی کا شکار جموں شہر خاص کے تالاب کٹھیکا علاقہ میں واقع گھاس منڈی وارڈ نمبر 5 میں گورنمنٹ ہائی اسکول 1938 میں قائم ہوا تھا، لیکن حکام کی نظروں سے اوجھل اس اسکول کی عمارت انتہائی خستہ حالت کا شکار ہے اور بدقسمتی سے اسکول کی ٹوٹی پھوٹی چھت تلے دو سو سےزائد طلباء تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ علاقہ کے لوگوں کے مطابق 2017 میں اس اسکول کی چھت گِری تھی، جس کی وجہ سے کافی نقصان بھی ہوا تھا لیکن خوش قسمتی سے اسکول کے طلباء کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب بھی وقفے وقفے سے اسکول کی چھت کے پتھر گرتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کی یہاںطلباء خوف کی حالت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سات سے یہ اسکول آج تک ان تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
وہیں اس تعلق سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت توجہ دے اور اسکول کو چند بنیادی سہولیات ہی فراہم کردی جائیں تو اردگرد دیہات کے بچوں کی بڑی تعداد یہاں تعلیم سے بہرہ ور ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ اسکول میں دو سو سے زائد طلباء زیرِ تعلیم ہیں، جبکہ اسکول میں پڑھانے والے اساتذہ کی تعداد 40 کے قریب ہے۔