اردو

urdu

ETV Bharat / city

Farooq Abdullah in jammu: 'حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے حقوق سلب کرنے سے گریز کرے'

نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ Dr. Farooq Abdullah, President of National Conference کا کہنا ہے کہ نوجوان مستقبل کے معمار ہوتے ہیں اور کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا سارا دارومدار نوجوان نسل پر ہوتا ہے۔ جس قوم کا نوجوان بیدار اور باشعور ہوگا اُس کا مستقبل محفوظ Future of a Nation Whose Youth is Awake and Conscious is Secure، روشن اور تابناک ہونے طے ہوتا ہے۔

Farooq Abdullah in jammu
حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے حقوق سلب کرنے سے گریز کرے

By

Published : Feb 16, 2022, 7:55 PM IST

جموں میں واقع اپنی رہائش گاہ پر یوتھ ونگ کے پارٹی لیڈران، عہدیداران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس میں شک کی گنجائش نہیں کہ نئی نسل ہی ملک میں مثبت تبدیلی لانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور ایسے میں نوجوانوں پر بہت زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ Young People Hold the Key to Creating a Better Future

حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے حقوق سلب کرنے سے گریز کرے


انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو آگے چل کر تمام معاملات کی باگ ڈور سنبھالنی ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ نیشنل کانفرنس نے نوجوانوں کو آگے لانے کا سلسلہ روز اول سے ہی جاری رکھا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی کی یوتھ ونگ سے وابستہ نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور اُنہیں اس بات سے باخبر کریں کہ ہم کہاں تھے اور آج ہم کہاں پہنچ گئے۔


ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے مطابق مرکز کے غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ اقدامات اور سخت گیر پالیسی نے ہمارے لوگوں کی حالت کی قدر غیر بنا دی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ زمینی سطح پر لوگوں کے مسائل و مشکلات دیکھیں، اُن کی آواز بلند کریں اُن کے مسائل و مشکلات کو اُجاگر کریں۔


انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ آپ کو اپنے آپ کو عوام کے لیے وقف کرنا چاہیے، کیونکہ آپ میں ہمت، صلاحیت، جوش اور جذبے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پارٹی کا لائحہ عمل، نیا کشمیر پروگرام اور پارٹی کا ایجنڈا عوام تک پہنچانا بھی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی شناخت، انفرادیت، اجتماعیت، مذہبی ہم آہنگی اور یکساں ترقی کے لیے نوجوانوں کو اپنا رول نبھانا ہوگا۔

پبلک سروس کمیشن کی جانب سے 31 اکتوبر 2019 سے قبل کی 1500 سے زائد باڈر بٹالین کے تعلق سے لیے گئے امتحانات کو رد کرنے کو مقامی نوجوانوں کے حقوق پر شب خون مارنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے نیت صاف دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اُن کے مطابق یہ لوگ ان اسامیوں پر نئے سرے سے امتحانات لیکر باہری ریاستوں کے اُمیداروں کے لیے میدان کھلا چھوڑنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔


انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ہوش کے ناخن لیکر ان فیصلوں کو فوری طور پر واپس لیکر ان کے نتائج کا اعلان کریں اور مقامی نوجوانوں کے حقوق پر شب خون مارنے سے گریز کریں۔ اس موقعے پر دیگر لوگوں کے علاوہ زون صدر جموں سندیپ سنگھ، نائب صدر صوبہ گورو کپور، ضلع صدر جموں تیجندر سنگھ، ضلع سکریٹری ساہل کیرنی، مزمل ملک، یاسین اور میر چودھری بھی موجود تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details