اردو

urdu

ETV Bharat / city

Farooq Abdullah in Delimitation: حدبندی کمیشن کی مجوزہ رپورٹ لوگوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش - نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جس قانون کے تحت حدبندی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اُس قانون کی جوازیت سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اس مشکوک قانون کے تحت جموں وکشمیر کی حدبندی کرنا سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے۔

delimitation-commission-proposed-report-is-to-divide-j-and-k-people-sayd-dr-farooq-abdullah
حدبندی کمیشن کا مجوزہ رپورٹ لوگوں کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش

By

Published : Feb 17, 2022, 7:51 PM IST

جموں :جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی بنیاد ناانصافی کی خلاف جدوجہد سے ہی پڑی ہے اور یہ جماعت آج بھی جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ ہورہی ناانصافیوں کے خلاف برسرِ کار ہے۔


انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو جہاں جموں و کشمیر کی واحد اور حقیقی عوامی نمائندہ جماعت ہونے کا طرۂ امتیاز حاصل رہا ہے وہیں اس جماعت نے ہمیشہ لوگوں کو ہی طاقت کا سرچشمہ سمجھا ہے اور یہ جماعت آج بھی اسی اصول پر قائم و دائم ہے۔

ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج جموں میں کٹرا، سانبہ، نگروٹہ اور دیگر علاقوں سے آئے ہوئے مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے عوامی وفود، بی ڈی سی ممبران، پارٹی کارکنان سے خطاب کے دوران کیا۔


حدبندی کمیشن کی رپورٹ کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے صدر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ ناانصافی پر مبنی ہے، جس کا مقصد جموں وکشمیر کے عوام کو علاقائی، لسانی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرکے بی جے پی کو انتخابات میں فائدہ پہنچانا ہے۔


اُن کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے تینوں ایسوسی ایٹ ممبران نے کمیشن میں اپنا جواب داخل کردیا ہے اور کمیشن کو ایسی کسی بھی مشق سے گریز کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:Farooq Abdullah in jammu: 'حکومت جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے حقوق سلب کرنے سے گریز کرے'


اُنہوں نے کہا کہ جس قانون کے تحت حدبندی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اُس قانون کی جوازیت سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اس مشکوک قانون کے تحت جموں وکشمیر کی حدبندی کرنا سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ نشستوں کی حدبندی آبادی کے تناسب سے ہونی چاہئے، لیکن حد بندی کمیشن نے یہاں من مانے طریقے سے نشستوں کی حدبندی کی اور کئی تاریخی اہمیت کی حامل نشستوں کا نام و نشان ہی ختم کردیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی کے ان مذموم منصوبوں کا مقابلہ صرف اور صرف ہوشیاری اور متحد ہوکر کیا جاسکتا ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ ہم عملی طور پر اتحاد و اتفاق میں رہیں اور جموں و کشمیر کے خلاف ہورہی ہر ایک سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details