پونچھ: منڈی کے غلام احمد میموریل سب ضلع ہسپتال منڈی میں آپریشن تھیٹر کا آغاز کیا گیا۔ جس دوران چیف میڈیکل آفیسر پونچھ شمیم النساء بھٹی نے سب ضلع ہسپتال منڈی کا دورہ کر ہسپتال میں تعینات عملہ اور ڈاکٹروں سے متعدد معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضع رہے منڈی جیسے دور دارز علاقے میں لوگوں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے تھے جس سے وہ لوگ مریضوں کو پونچھ، راجوری یا جموں لے جاکر آپریشن کرواتے جس کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت کی جانب سے آپریشن تھیٹر کا آغاز کیا گیا۔ Sub District Hospital Mandi
CMO Poonch Shameem un Nisa Visit at Sub District Hospital: چیف میڈیکل آفیسر کا سب ڈسٹرکٹ ہسپتال منڈی کا دورہ
چیف میڈیکل آفیسر (پونچھ) نے ضلع ہسپتال کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آج یہاں دو میجر آپریشن تھیٹر عوام کے نام کئے گئے ہیں۔ یہاں تعینات سرجن اور عملہ کے باوجود سرنکوٹ سے سرجن اور اسسٹنٹ سرجن کی خدمات لی گئی۔ CMO Poonch Shameem un Nisa Visit at Sub District Hospital
آپریشن تھیٹر کے آغاز پر چیف میڈیکل آفیسر پونچھ نے منڈی کے عوام کو مبارک باد پیش کی۔ اس دوران بلاک میڈیکل آفیسر نصرت النساء بھٹی نے بتایا کہ گزشتہ تین چار ماہ سے یہاں دیگر ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ سرجن بھی موجود ہے اور یہاں جگہ کی قلت کے حوالے سے بھی تعمیری کام شروع ہوچکا ہے۔ تعمیر کے بعد مریضوں کو مزید آسانی ہوگی۔ عملہ کو درپیش مسائل اور آپسی تال میل کے حوالے سے بھی اہم موضوع پر گفت و شنید کی گئی جس کے بعد چیف میڈیکل آفیسر پونچھ نے عملہ کو یقین دلایا کہ وہ انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے اور دیگر سہولیات کی فراہمی میں بھی بہم تعاون کریں گی۔ CMO Poonch Shameem un Nisa
چیف میڈیکل آفیسر (پونچھ) نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں دو میجر آپریشن تھیٹر عوام کے نام کئے گئے ہیں۔ اس دوران یہاں تعینات سرجن اور عملہ کے باوجود سرنکوٹ سے سرجن اور اسسٹنٹ سرجن کی خدمات لی گئی۔ اب باضابطہ یہاں آپریشن ہوں گے اور ہفتہ میں کوئی ایک دن طے کرکے یہیں سرجری کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے آیوشمان بھارت کے تحت گولڈن کارڈ بن چکے ہیں ان لوگوں کو بھی اب گولڈن کارڈ پر مفت ادویات مہیا کروائی جائیں گی جس سے خاص کر غریب لوگ فیضیاب ہوسکیں گے۔ اس دوران عملہ کی قلت کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ہم اپنی طرف سے بھی یہی کوشش کر رہے ہیں کہ جہاں بھی ہسپتال عملہ کی قلت ہو اس کو دور کیا جاسکے، جس کو لیکر ہم ہر ماہ اپنی طرف سے اعلی حکام کو رپورٹ بھیج دیتے ہیں تاکہ جہاں بھی عملہ کی قلت ہو اُس کو جلد سے جلد پورا کیا جاسکے۔