دیویندر سنگھ رانا نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کو اپنا استعفی پیش کردیا ہے جبکہ ان کے استعفیٰ کو قبول کرلیا گیا۔ اس سلسلہ میں دیویندر رانا نے جموں میں میڈیا کو بتایا کہ انہوں نیشنل کانفرنس کی بنیادی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔
وہیں نیشنل کانفرنس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیویندر رانا اور سرجیت سنگھ سلاٹھیہ نے پارٹی صدر فاروق عبداللہ کو اپنا استعفی پیش کیا، جسے منظور کرلیا گیا ہے‘۔ پارٹی نے اس معاملہ میں مزید کچھ بتانے سے انکار کردیا ہے۔
نیشنل کانفرس کو جموں میں بڑا دھچکہ، دیوندر سنگھ رانا پارٹی سے مستعفی اطلاعات کے مطابق رانا، بی جے پے میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ دیوندر رانا جموں صوبے کے سرکردہ سیاسی رہنما ہیں اور 26 برسوں سے وہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ رہے ہیں۔ رانا، جموں کے نگروٹہ اسمبلی حلقے سے تین مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
All Party Meeting : 'جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت پر بھی بات کریں گے'
سرجیت سنگھ سلاٹھیہ بھی نیشنل کانفرنس کے دیرینہ سیاسی رہنماؤں میں سے ہیں اور این سی کے سابق وزیر بھی رہے ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایسے رہنماؤں کا پارٹی سے کنارہ کشی کرنا نیشنل کانفرنس کے لئے ایک بڑا دھچکہ ہے اور اگر یہ رہنما بی جے پی میں شمولیت اختیار کرتے ہیں تو اسے جموں صوبے میں مزید استحکام حاصل ہوگا۔
غور طلب ہے کہ دیویندر رانا نے حالیہ مہینوں میں جموں ڈیکلیریشن جاری کیا تھا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ جموں میں ڈوگرہ آبادی کے سیاسی و تہذیبی تشخص کو واپس بحال کیا جائے۔ انہوں حالیہ دنوں میں کئی بیانات دیے ہیں جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جموں صوبے کے لوگوں کے ساتھ کوئی ناانصافی اور حق تلفی نہیں کی جانی چاہیے۔