جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں آج بھارت کسان بند کال کے تحت سی پی اے ایم نے کسانوں کے حق میں جموں کے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت سی پی آئی (ایم) کے سینیئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کیا ہے۔ احتجاجیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف اور کسانوں کی حمایت میں نعرے بازی کی۔
بھارت بند کال جموں میں بھی احتجاج
اس موقع پر احتجاج کے دوران سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ زرعی قوانین کسانوں کے حق میں بہتر نہیں ہیں۔ اس لیے ان قوانین کو واپس لیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا پیسہ مرکزی حکومت امبانی اور اڈانی کو دے رہی ہے، اس لئے آج ہم سڑکوں پر ہیں اور بھارت بند کی کال پر عمل کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان گزشتہ 10 ماہ سے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زراعت قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی ان کے مطالبات کو حل کرنے کیلئے راضی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:Bharat Bandh : کسانوں کا بھارت بند، سندھو بارڈر پر کسان کی موت
واضح رہے کہ 17 ستمبر 2020 کو زراعت سے متعلق تینوں قوانین پارلیمنٹ میں منظور ہوئے۔ یہ وہی قوانین ہیں جن کے خلاف گزشتہ سال نومبر سے کسانوں کی تحریک شروع ہوئی تھی جو اب بھی جاری ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لیا جائے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسان اب بھی سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ حکومت سے کئی مواقع پر مذاکرات ہوئے لیکن تمام مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے۔