جموں و کشمیر کے وجے پور میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ 'وہ دربار مو کی روایت کو بحال کریں گے اور کسی کو بھی جموں وکشمیر کے قدرتی وسائل کو لوٹنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔' No place for Up Bihar Mafia in J&K
الطاف بخاری نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں (لداخ اور جموں وکشمیر) میں تقسیم کرکے لوگوں کو یہ تاثر دیا گیا کہ جموں وکشمیر کی ترقی کے لیے دفعہ 370 اور 35A کو ہٹانا ضروری تھا۔' Altaf Bukhari on Article 370
اس جلسے کا اہتمام اپنی پارٹی صوبائی صدر اور سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے کیا تھا۔
بڑھتی بے روزگاری اور گاؤں میں بنیادی سہولیات پر الطاف بخاری نے کہا 'پچھلے چار سالوں سے ہم نے کوئی ترقی نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ 'جموں کے لوگ سخت مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اُنہیں گمراہ کیا ہے۔ جب پانچ اگست 2019 کو خصوصی درجہ ختم کیا گیا تو کہا گیا کہ یہاں ترقی اور روزگار کا سیلاب آئے گا۔' Altaf Bukhari on Basic facilities in village
الطاف بخاری نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'خصوصی درجے کی تنسیخ کے بعد کئی ایسے فیصلے لیے گئے جن سے جموں کے لوگوں کا بھاری نقصان ہوا ہے۔ اچانک دربار مو کی روایت ختم کر دی گئی جوکہ جموں کے کاروباری و تاجر طبقہ کے اقتصادی مفادات کے خلاف بڑا اور غیر متوقع فیصلہ تھا۔'