آج صبح ساڑھے نو بجے سے ہی عدالت میں وکلاء اور دیگر افراد کے داخل ہونے کا سلسلہ شروع جاری ہے جبکہ انتظامیہ نے عدالت کے گیٹ کے باہر حفاظتی اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا ہے۔
اس دوران ہر آنے جانے والے کی کورونا وائرس رپورٹ انٹرنیٹ کے ذریعہ جانچ کی جارہی ہے اور عدالت کے باہر سے گزرنے والے افراد پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حفاظتی اقدامات وادی میں نامعلوم بندوق برداروں کی جانب سے متعدد ہلاکتوں کے پیش نظر کئے گئے ہیں۔
گزشتہ ماہ کی 30 تاریخ کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ انتظامیہ نے اس ضمن میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں وکلاء اور دیگر عملے کو ہدایت دی گئی تھی کہ عدالت اور اس کے احاطے میں عالمی وبا کے خلاف رہنما خطوط پر مکمل طور پر عمل کیا جائے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ صرف انہی وکلاء یا دیگر لوگوں کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جنہوں نے کورونا ویکسین لی ہوگی۔
انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ صرف وہی وکلاء عدالت میں حاضر ہوں جنہیں کسی معاملے پر ہو رہی سماعت میں پیش ہونا ہو، دیگر افراد اور وکلاء عدالت میں آنے سے پرہیز کریں۔
انتظامیہ نے معاملے کے درخواست گزار اور جواب دہندگان کے حوالے سے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ وہ بھی ذاتی طور پر اگر جج کے سامنے حاضر ہونا چاہتے ہیں تو وہ ہوسکتے ہیں تاہم تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے۔