ریاست راجستھان میں اردو زبان کے تعلق سے لاپرواہی اور بے توجہی برتی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں راجستھان کی مختلف سماجی تنظیموں اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ریاستی حکومت کے خلاف کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔سوشل میڈیا پر بھی مسلسل ریاستی حکومت کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
راجستھان میں اردو زبان کے ساتھ سوتیلا برتاؤ راجستھان میں اردو زبان کے ساتھ سوتیلا برتاؤ حال ہی میں ریاستی محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کروایا گیا۔ اس کو لے کر بھی لوگوں میں کافی زیادہ غصہ نظر آرہا ہے، وہیں راجستھان میں ہورہے اردو کے بدتر حالات کو لے کر راشٹریہ لوک تانترک پارٹی کے سربراہ اور ناگور پارلیمنٹ حلقہ سے رکن پارلیمان ہنومان بینوال کی جانب سے راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کو ایک خط لکھا گیا ہے، اس خط میں ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اردو سندھی اور پنجابی کے تعلق سے حکومت راجستھان جلد سے جلد کوئی بڑا فیصلہ لے۔
راجستھان میں اردو زبان کے ساتھ سوتیلا برتاؤ راجستھان مدرسہ کے پیرا ٹیچر کو پرماننیٹ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، وہیں مسلم تنظیموں کی جانب سے بھی ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو خط لکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
راجستھان حج ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ تین چار ماہ سے جس طرح سے اردو زبان کے تعلق سے جو فیصلے لیے جا رہے ہیں اس بابت ہماری جانب سے آپ کو خط بھی لکھا گیا تھا، لیکن اس کا کوئی جواب اب تک ہم لوگوں نہیں ملا ہے۔ ایسے میں اردو زابان کے تئیں جس طرح سے فرمان روز جاری کیے جارہے ہیں۔ اس کے پیش نظر راجستھان میں سیاسی رہنماؤں اور سماجی تنظیموں کی جانب سے شور مچا ہوا ہے، حاجی نظام الدین کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ریاستی وزیر اردو زبان کو لے کر بیان بازی کر رہے ہیں وہ غلط ہے۔