ریاست راجستھان کے جھنجھنو میں ایسے ہی بہت سے ضرورت مند اپنے پیسے نکالنے کے لیے بینک پہنچے لیکن انہیں مایوسی ہاتھ لگی ۔
خود بینک کے عہدیدار بھی یہ تسلیم کررہے ہیں کہ کچھ جن دھن کے کھاتوں میں رقم نہیں آئی ہے اور اس کا پتہ لگانے کی کوشش کررہے ہیں آخر کمی کہاں رہ گئی ہے۔
بینک عہدیداروں کا ماننا ہے کہ جن دھن اکاؤنٹ میں آئی ایف سی کوڈ، آدھار نمبر کو غلط طریقے سے منسلک کرنا بھامشاہ سے متصل نہ ہونا وغیرہ کچھ وجہ ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے بہت سے جن دھن کے کھاتوں میں پیسے نہیں آئے ہیں، لیکن اب اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ کن اکاؤنٹس میں رقم نہیں آئی ہے اور اس کی کیا وجہ ہے۔
جن دھن اکاونٹ میں نہیں پہنچ رہے پیسے لاک ڈاؤن کے بعد مختلف اسکیموں کے تحت مزدوروں، کسانوں اور خواتین جن دھن بینک صارف کو ڈی بی ٹی کے ذریعے رقم بھیجی جارہی ہے، حیرت کی بات یہ ہے کہ لوگ اس رقم کے بارے میں جاننے کے لئے بینکوں کا چکر لگا ہے۔
اس سلسلے میں ایس ایم ایل لیڈ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بینک صارف اپنے رجسٹرڈ موبائل نمبر سے اپنا بینک کی تفصیلات اور اس میں جمع رقم کی جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔
بینک کی جانب سے اکاونٹ میں جمع رقم کی جانکاری کے لیے نمبرات جاری کیے گئے ہیں۔
- بروڈا راجستھان گرامین بینک: 8880094411
- کینرا بینک: 09015483483، 09015734734
- بھارتی اسٹیٹ بینک: 09223766666، 1800112211
- پنجاب نیشنل بینک: 18001802222، 18001802223
- بینک آف مہاراشٹر: 9222281818
- ایکسس بینک: 1860004195555
- پنجاب اینڈ سندھ بینک: 7039035156
- یوکو بینک: 9278792787
- بینک آف انڈیا: 9015135135
- آئی سی آئی سی آئی بینک: 18601207777
- انڈین بینک: 9289592895
- اوریئینٹل بینک آف کامرس: 180018001235، 18001021235
- ایچ ڈی ایف سی بینک: 18002703333، 18002703355
- کارپوریشن بینک: 9268892688
- آئی ڈی بی آئی بینک: 18008431122
- یس بینک: 9223920000
- یونین بینک آف انڈیا: 922308586
- یونائیٹیڈ بینک آف انڈیا: 09015431345
- بینک آف بروڈا: 8468001111
- الہٰ آباد بینک: 9224150150
- گرامین بینک آف آریاورت: 05222398874
ڈسٹرکٹ منیجر جے پی مینا نے بتایا کہ ضلع میں ہفتہ اور اتوار کو بینکوں میں تعطیلات کی وجہ سے بی سی پوائنٹ / کسٹمر سروس سینٹرز اور اے ٹی ایم اور مشینیں بینک صارفین اور عام عوام بینکنگ کی سہولت آسانی سے دستیاب کرئی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام بینکرس ضلع رابطہ کاروں اور شاخ سربراہان کی جانب سے تمام مراکز پر سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل آوری کی جا رہی ہے۔