اس وقت پورا ملک عالمی وبا کورونا وائرس سے لڑ رہا ہے۔اس وقت ملک میں لاک ڈاؤن 4 جاری ہے، مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس وبا کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ اس دوران تمام افراد اپنے اپنے گھروں میں قید ہیں۔
لیکن اس بحران کے باوجود بھی مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں کو کچھ راحت دی گئی ہے اور وہ اپنے کھیتوں میں کام کر رہے ہیں لیکن اس راحت کے باوجود بھی کا شت سے متعلق ضروری اشیاء کے لئے کسانوں کو کافی پریشانی کا سامناہے۔ ان حالات کے پیش نظر ای ٹی وی بھارت راجستھاں کے اسٹیٹ ہیڈ نے کاشتکاروں کو در پیش مشکلات سے متعلق وزیر مملکت برائے زراعت کیلاش چودھری سے خصوصی گفتگو کی۔
کیلاش چودھری نے کہا کہ ٹڈڈی کو کنٹرول کرنا مرکزی اور ریاستی حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار راجستھان کے تقریبا 8 اضلاع میں ٹڈڈیوں کا قہر برپا ہواتھا، مرکزی حکومت کے ملازمین نے وہاں جاکر اسپرے کیا اور اس دوران کاشتکاروں نے بھی ان کا تعاون کیا۔
مرکزی حکومت نے راجستھان حکومت کو ٹڈیوں کے کنٹرول کے لئے 14 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ نیز مرکزی حکومت کی جانب سے 800 ٹریکٹرز کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، تاکہ ٹریکٹرز کے ذریعے چھڑکاؤ کر ٹڈڈی کو قابو کیا جاسکے۔
اس کے علاوہ 3 لاکھ لیٹر جراثیم کش دوا ہمارے اسٹاک میں موجود ہے مزید ضرورت ہو تو یہ بھی دستیاب کرائی جائیں گے۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی جانب سے مرکزی حکومت پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے کہا کہ سی ایم گہلوت ایک بار ایکٹ پڑھیں اور راجستھان میں ٹڈڈیوں کے کنٹرول کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔