راجپوتانہ یونانی میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں نے نوجوانوں کو منشیات سے رور رکھنے کے لیے ایک دوا تیار کی ہے، تاہم ڈاکٹروں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دوا کے ساتھ ساتھ کاؤنسلنگ بھی از حد ضروری ہے۔
’نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے کے لیے کائونسلنگ ضروری‘ راجپوتانہ یونانی میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شفیق نقوی نے بتایا کہ نشے کے خاتمے کے لیے انہوں نے دوا تو تیار کی ہے۔ تاہم جو افراد منشیات کی لت میں ڈوب چکے ہیں انہیں دوا سے زیادہ کاؤنسلنگ کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر شفیق کے مطابق 'منشیات کی لت میں پڑے افراد کے اہلخانہ اور دوست و احباب کو چاہیے کہ ان لوگوں پر نظر رکھے، ان لوگوں کو نشے سے دور رکھیں اور جو بھی نشہ کرتا ہوا نظر آئے اس کو وہاں سے ہٹائے۔'
انہوں نے کہا کہ جو لوگ نشہ کرتے ہیں انہیں نشہ کرنے میں مزہ آتا ہے، ان کی صحت کو نشہ ہی اچھا لگتا ہے لیکن ان کے آس پاس لوگوں، خصوصاً اہل خانہ اور دوست و محبین کا یہ فرض بنتا ہے کہ انہیں منشیات کے نقصان سے آگاہ کریں۔
مزید پڑھیں؛ٹول کٹ تنازع: دشا روی کی گرفتاری پر خصوصی رپورٹ
ڈاکٹر شفیق کے مطابق 'جب تک نشہ کرنے والے لوگوں کو نشے سے دور نہیں رکھا جائے گا تب تک ان کی صحت میں سدھار نہیں ہو سکتا اور نہ ہی ہماری دوا بھی کام کر پائے گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ منشیات میں پڑے افراد کی کاؤنسنگ سب سے اہم ہے اور کاؤنسلنگ کے سبب ہی وہ لوگ منشیات سے دور رہ سکتے ہیں۔