یوپی کے انچارج اور اے آئی سی سی کے سکریٹری زبیر خان نے کہا کہ پرینکا گاندھی نے ذمہ دار اپوزیشن کی رہنما اور یوپی کی انچارج ہونے کی وجہ سے سڑک پر پیدل جارہے مزدوروں کی مدد کے لئے یوپی حکومت کو 1000 بسیں دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 1000 کے بجائے 1051 بسیں دی، ان میں سے 1032 بسوں کا رجسٹریشن آر ٹی او میں موجود ہے۔
کانگریس نے جان بوجھ کر ایمبولینس رکھی: زبیر خان زبیر خان نے کہا کہ سرحد کے قریب پہنچنے والی تمام بسوں کے پیسے کانگریس پارٹی نے دیئے ہیں اور جو باقی رہ گئے ہیں وہ دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی پر یہ الزام لگایا گیا کہ ان بسوں کی فہرست میں ایمبولینسوں کے نمبر دیے گئے، تو اس ایمبولینس کو کانگریس پارٹی نے جان بوجھ کر بسوں کے ساتھ رکھا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نوئیڈا میں 500 اور غازی آباد میں 500 بسیں دینی تھی، ایسی صورتحال میں ایمبولینس کو جان بوجھ کر مزدوروں کے پیش نظر رکھا گیا تھا اگر کوئی طبی ایمرجنسی ہو تو انہیں علاج مل سکے۔
خان نے کہا کہ جو الزامات لگائے جارہے ہیں کہ بس کے نام پر جو نمبر دیا گیا ہے وہ بسوں کی بجائے تھری وہیلر اور دوسری گاڑیوں کا تھا، آر ٹی او میں اندراج کرتے وقت آن لائن گڑبڑی پیدا ہوسکتی ہے۔ اس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اترپردیش سے کوٹہ میں طلبہ کو لینے بسوں میں ایسی 6 بسیں تھیں جو تین پہیئوں اور دیگر گاڑیوں کے طور پر ریکارڈ میں درج ہیں۔ جبکہ وہ بسیں کوٹہ آئی تھیں اور ٹول پر ان کی تصویر بھی موجود ہے، جبکہ ویب سائٹ پر ان بسوں کو تھری وہیلر دکھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے آن لائن میں ایسی گڑبڑ ہوتی ہے۔