اردو

urdu

کوٹہ میں کبوتروں کی موت، برڈ فلو کا خوف

کوٹہ میں 25 کبوتر اور نو کوؤں کی موت سے بعد محکمہ مویشی پروری کے عہدیداروں ضلع میں برڈفلو کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

By

Published : Jan 4, 2021, 1:06 PM IST

Published : Jan 4, 2021, 1:06 PM IST

مستقل پرندوں کی موت کا معاملہ سامنے آرہا ہے
مستقل پرندوں کی موت کا معاملہ سامنے آرہا ہے

ریاست راجستھان کے شہر کوٹہ میں محکمہ مویشی پروری کے عہدیداروں نے بیاتا کہ ضلع کے رام گنج منڈی میں 25 کوؤں کی ہلاکت کی اطلاع ہے تاہم نیز نو کوے بھی مر چکے ہیں۔

کوٹہ میں کبوتروں کی موت، برڈ فلو کا خوف

واضح رہے کہ محکمہ مویشی پروری پہلے ہی الرٹ جاری کردیا ہے، ان میں سے کچھ کبوتر اکٹھے کرکے جانچ کے لیے بھوپال بھیجے گئے ہیں۔

ہاڑوتی ڈویژن میں برڈ فلو کا خطرہ پرندوں پر مستقل طور پر منڈلا رہا ہے، جس کی وجہ سے مستقل پرندوں کی موت کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔

مستقل پرندوں کی موت کا معاملہ سامنے آرہا ہے

واضح رہے کہ ضلع کوٹہ کے رام گنج منڈی میں برڈ فلو کی وجہ سے 25 کبوتر مر گئے تھے جس کی اطلاع مقامی شہریوں نے محکمہ مویشی پروری کو دی، ان میں سے زیادہ تر کبوتر پارک میں ہی تھے۔

محکمہ مویشی پروری پہلے ہی الرٹ جاری کردیا

انہوں نے کہا کہ نیز کچھ کوّوں کی لاشیں بھی ملی ہیں محکمہ مویشی پروری کے حکام کے مطابق ضلع کے رام گنج منڈی کے علاقے میں 25 کبوتروں کی ہلاکت کی اطلاع ہے نیز نو کوّے بھی مرچکے ہیں تاہم محکمہ مویشی پروری نے پہلے ہی الرٹ جاری کردیا ہے ان میں سے کچھ کبوتر اکٹھے کرکے جانچ کے لیے بھوپال بھیجے گئے ہیں۔

ضلع کے رام گنج منڈی میں 25 کوؤں کی ہلاکت

اس سے قبل ضلع کوٹہ کے رام گنج منڈی کے علاقے میں کوؤں کی موت ہوئی تھی جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب یہ 55 تک جاپہنچی ہے۔

جوائنٹ ڈائریکٹر برائے محکمہ مویشی پروری کوٹا چمپا لال مینا نے بتایا کہ نمونے قومی ہائی سکیورٹی جانوروں کے امراض انسٹی ٹیوٹ بھوپال میں لیب بھیجے گئے ہیں۔

محکمہ مویشی پروری کے عہدیداروں ضلع میں برڈفلو کا خدشہ ظاہر کیا

دوسری طرف پورے کوٹہ ڈویژن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک 500 سے زیادہ پرندے مرچکے ہیں، ان میں کوے کبوتر، بتّخ اور کوئل شامل ہیں۔

کوٹہ میں کبوتروں کی موت، برڈ فلو کا خوف

محکمہ مویشی پروری کے اہلکاروں نے 31 دسمبر کو ضلع کوٹہ میں نو کووں کی موت کے بعد ہی جانچ کے لیے نمونے بھیجے تھے، پانچ دن گزر جانے کے باوجود آج تک کووں کی ہلاکت کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details