مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں تین مہینے بعد بھی پانی بتاشے کے کاروباریوں کو روایتی طریقے سے کاروبار کی اجازت نہیں ملی ہے۔
اندور میں پانی بتاشے کے دکاندار پریشان اندور کورونا وائرس کا مرکز بن کیا ہے۔ شہر میں کورونا وائرس کا قہر اب بھی جاری ہے۔ اندور میں اب تک چار ہزار سے زیادہ متاثر اور 226 ہلاکت درج کی جا چکی ہے۔
انتظامیہ کے ذریعہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کرنے کے بعد معاشی سرگرمیوں کی اجازت دے دی گئی لیکن کچھ شعبوں میں پابندیاں ابھی بھی عائد ہے۔ اس میں پانی پتاشے کے کاروبار بھی شامل ہے۔
اس دوران انتظامیہ نے انہیں کاروبار کو اجازت دی ہے جہاں سماجی فاصلہ کا خاص خیال رکھا جائے جبکہ پانی بتاشے اور چاٹ کے کاروبار میں سماجی فاصلہ رکھنا مشکل ہوتا ہے اور انتظامیہ کورونا سے تحفظ کے لیے کوئی بھی خطرہ مول لینا نہیں چاہتا۔
پانی پتاشے کو روایتی طریقے سے کھلانے کی اجازت نہیں اس کاروبار سے جڑے لوگوں نے انتظامیہ کے فیصلے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اپنے مسائل کے متعلق کہا کہ ہم نے تین مہینے تو جیسے تیسے گزارے ہیں۔ لوگوں سے قرض لیکر اپنے کنبے کو پالا لیکن اب بہت پریشانی آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے گھر کے خرچے کی ذمہ داریاں ہیں وہ ہم کیسے پورا کریں، ہمیں سمجھ نہیں آرہا ہے۔