اندور میں چوڑی فروخت کرنے والے تسلیم کی ماب لنچنگ کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا ہے، جبکہ پولیس نے مار پیٹ کرنے والے اور تسلیم دونوں کے خلاف معاملہ درج کرلیا ، وہیں اس تعلق سے جب مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ٹوئٹ کیا تو اس معاملے نے ایک الگ ہی موڑ اختیار کرلیا'۔
اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ اویسی نے کہاکہ 'تسلیم کو بھیڑ نے تشدد کا نشانہ بنایا، کیونکہ وہ ایک مسلمان تھا جبکہ پولیس نے بھی تسلیم کے خلاف ہی مقدمہ درج کیا ہے'۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ 'ایم پی کے وزیر داخلہ بھی مجرموں کے حق میں بات کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت اور انتہا پسند ہجوم میں کوئی فرق نہیں ہے۔
میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر وشواس سارنگ نے کہا کہ 'جو لوگ ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سیاست کرتے ہیں، وہ ملک کے دشمن ہیں، اویسی نے صوبے کے لوگوں کا مذاق اڑایا ہے، وہ ہمیشہ ایک طبقے کو خوش کرنے والی سیاست کرتے ہیں، وہی صوبے کے وزیر داخلہ نرووتم مشرا نے اویسی کو مدھیہ پردیش کے معاملوں میں دخل نہ دینے کی ہدایت دی ہے'۔