ریاست کے جھابوا ضلع کے ضمنی انتخاب کے نتیجے کا اعلان ہوگیا ہے، کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق ممبر پارلیمنٹ کانتی لال بھوریاں اور بی جے پی کے نوجوان رہنما بہانوں بھوریاں کے کے درمیان سیدھا مقابلہ تھا لیکن کانگریس کے امیدوار نے اس حلقے سے بڑی جیت درج کی اور کانتی لال نے بی جے پی کے بھانوں بھوریاں کو 27 ہزار 804 ووٹوں سے شکست دی۔
کانتی لال بھوریاں ووٹوں کی گنتی میں پہلے ہی راؤنڈ سے سبقت بنائے ہوئے تھے، کانتی لال بھوریاں کا کانگریس کے سینئر رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے اور اب ان کے ایم ایل اے بننے کے ساتھ ہی کمل نتھ حکومت میں ان کے عہدے کے بارے میں بات چیت شروع ہوگئی ہے۔
کانتی لال بھوریاں نو منتخب رکن اسمبلی کانگریس ، جھابوا، مدھیہ پردیش کانتی لال بھوریانے نے 70 کے دہائی میں پہلی بار سیاست میں قدم رکھا اور طلباء یونین کے لیڈر کے طور پر کا انتخابات میں حصہ لیا اور جیت درج کی، اس کے بعد سنۂ 1977 میں تاندلہ اسمبلی حلقے سے انتخابات میں حصہ لیا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن سنۂ 1980 میں تاندلہ کی عوام نے انہیں اپنے نمائندے کے طور پر چنا اور کامیاب کر کے انہیں ریاست کی اسمبلی بھیج بھیج دیا۔
اس دوران سابق وزیر اعلی ارجن سنگھ نے انہیں پارلیمانی امور کا سیکرٹری مقرر کیا۔
سنۂ 1998 میں رتلام جھابوا لوک سبھا سیٹ سے بطور رکن پارلیمان منتخب ہو کر وہ لوک سبھا پہنچے انہوں نے سنۂ 1998، 1999، 2004 اور 2009 میں رکن پارلیمان منتخب ہوئے اور منموہن سنگھ حکومت میں انہیں دو بار وزارت کا عہدہ سونپا گیا ٍپارٹی نے انہیں سنۂ 2014 کا لوک سبھا میں اپنا امیدوار بنایا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن بعد میں یہ سیٹ خالی ہوگئی اور انہیں ضمنی انتخاباتامیں جیت حاصل ہوئی۔ لیکن پھر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں وہ ہار گئے۔
ضلع جھابوا کے اسمبلی حلقے میں کل دو لاکھ 77 ہزار پانچ سو 99 ووٹرز ہیں جن میں مردووٹرز ایک لاکھ 39 ہزار 330 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 38 ہزار 266 ہے۔
جھابوا کا ضمنی انتخابات انتخاب دونوں ہی پارٹیوں کے لئے اہم تھا وزیراعلی کمل ناتھ نے اس جیت پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کی جھابوا کی عوام نے بھارتی جنتا پارٹی کے جھوٹ اور جملے کو ناکارتے ہوئے کانگریس پر اعتبار کیا ہے یہ دیوالی کا تحفہ ہے جو جو وہاں کی عوام نے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب میں عوام سے گئے تمام وعدے پورے کریں گے اور جھابوا کی ترقی کی نئی عبارت لکھیں گے۔
جیت حاصل کرنے کے بعد نو منتخب رکن اسمبلی کانتی لال بھوریاں نے کہا کی 'میں شکر گزار ہوں کانگریس کے کارکنان کا اور جھابوا کی عوام کا کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی بدگمانی پھیلا کر عوام کو فرقوں میں بانٹنا چاہتی تھی ان کے رہنما گوپال بھار گاؤں نے پڑوسی ملک کا حوالہ دے کر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی'۔'مگر ووٹرز انکی کی باتوں میں نہیں آئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو معقول جواب دیا، اور ہم وہاں سے بھی جیتے جہاں سے بھارتی جنتا پارٹی کامیاب ہوتی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ جھابو ا میں گزشتہ 15 برس سے ترقیاتی کام رکے ہوئے جنہیں وہ پورا کریں گے اور یہاں ترقیاتی کاموں کو کر کے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جھابوا میں ہاسپٹلز، روڈ اور طالب علموں کے کام کیے جائیں گے میں اس جیت کا کا سہرا جھابوا کی عوام اور ریاست کے وزیر اعلی کمل ناتھ کے سر باندھنا چاہتا ہوں جنہوں نے جھابوا میں اپنا وقت دیا۔