اویسی کی رہائش گاہ پر ہوئے حملے سے پارٹی کے کارکنان میں سخت ناراضگی ہے۔ اسی تناظر میں آج مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں مجلس کے کارکنان نے ملزمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم سونپا۔
مدھیہ پردیش کے مجلس کے کارکنان نے نیماڑ اور مالوہ میں صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا، جس میں مطالبہ کیا کہ اویسی کی رہائش گاہ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے رہنام یاسر پٹھان کا کہنا تھا کہ ہم اسد الدین اویسی کے رہائش گاہ پر حملہ کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔
ساتھ ہی یاسر پٹھان نے کہا کہ اویسی کی رہائش گاہ پر حملہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوا ہے کیونکہ مجلس اب تلنگانہ سے نکل کر ملک کی کئی ریاستوں میں اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہے۔ مگر ہم ان حملوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
وہیں مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما ڈاکٹر نعیم نے کہا کہ اگر شر پسندوں کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو پھر لوگوں میں منفی پیغام پہنچے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو پھر مجلس کے کارکنان روڈ پر آ کر احتجاجی مظاہروں کریں گے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے اے آئی ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی دہلی رہائش گاہ میں توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار ملزم للت کو ایک دن کی پولیس تحویل میں بھیج دیا ہے۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ امردیپ کور نے باقی چار ملزمان کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔