اردو

urdu

نظام آباد کے ہلدی کسان، پھر کریں گے احتجاج

By

Published : Feb 7, 2020, 12:40 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:34 PM IST

ہلدی کسانوں نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں تختہ پلٹ دیا تھا۔ جس کی وجے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو کی دختر کویتا کو شکست ہوئی۔

turmeric farmers protest
نظام آباد کے ہلدی کسان، پھر کریں گے احتجاج

تلنگانہ کے ہلدی کسان پھر ایک بار بڑے پیمانے پر احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔
ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد کے ہلدی کسانوں نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں تختہ پلٹ دیا تھا۔ جس کی وجے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو کی دختر کویتا کو شکست ہوئی۔
ان کسانوں کا برسوں مطالبہ ہیکہ ہلدی بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے،2014 کے پارلیمانی انتخابات میں کویتا نے اس بورڈ کو بنانے کا تیقن دیا۔ اور اپنی میعاد کے دوران انھوں نے مرکز سے نمائندگی بھی کی مگر یہ بورڈ قائم نہیں ہوسکا۔
2019 کے انتخابات سے قبل ہلدی کسانوں نے بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کیا اور رکن پارلیمان کویتا کے خلاف ہوگئے اور اس تحریک کو کامیاب کرنے کسانوں کی ایک بڑی جمعیت 170 سے زیادہ کسان نظام آباد کے پارلیمانی انتخاب میں حصہ لیے۔
دوسری جانب بی جے پی کے امیدوار ڈی اروند نے اس موقع کا بھر پور فائدہ اٹھایا۔ اور کسانوں سے وعدہ کیا کہ اگر وہ جیت جاتے ہیں تو ہلدی بورڈ قائم کرئں گے۔
اس طرح ڈی اروند رکن پارلیمان منتخب تو ہوئے مگر ہلدی بورڈ ابھی تک نہیں بن سکا۔
اب کسانوں کا کہنا ہیکہ سیاسی رہنماوں پر اب بھروسہ نہیں کیا جاسکتا اس لیے اب وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے اور اپنے مطالبے کو منوائیں گے۔
نظام آباد کے 50 کسانوں نے اسی مسئلہ کو لیکر احتجاجی طور پر وزیراعظم نریندر مودی کے حلقے وارناسی کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اور انتخاب میں حصہ لیا۔
اس طرح نظام آباد کے کسان اپنے انوکھے احتجاج کو لیکر ملک بھر میں مشہور ہوئے جس پر تجزیہ نگاروں نے تحقیقی تجزیہ پیش کیا اور حکومت سے سوال کیے۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 12:34 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details