تیلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کے دوران عوام کو شدید مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہزاروں خاندان پیٹ بھرنے کیلئے دوسروں کی امداد پر منحصر ہیں۔ لاک ڈاؤن تو ختم ہوگیا لیکن مالی حالات بحال نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی دور دور تک اس کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔
ایسے حالات میں بھی ٹریفک پولیس کو عوام کی حالت پر رحم نہیں آرہا ہے بلکہ حکومت نے معاشی بحران دور کرنے کا ٹھیکہ ٹریفک پولیس کو سونپ دیا ہے اور ٹریفک پولیس عوام کے چالان سے ریاست کے معاشی بحران کو دور کرنے کی خواہاں ہے۔
حیدرآباد: ٹریفک پولیس چالان کاٹنے میں مصروف حیدرآباد میں اب پولیس اہم شاہراہوں کے علاوہ گلی کوچوں میں بھی چوکسی برت رہی ہے اور چالان کاٹنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ روز نئے قوانین بتا کر چالان کاٹا جاتا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے گاڑیوں کے آئینے نہ ہونے پر چالان کا سلسلہ شروع کیا، ہزاروں ایسے چالان کئے گئے لیکن عوام کو چالان وصول ہونے تک اس کی خبر نہیں ہوئی۔ عوام کو اس قانون سے واقف کروائے بنا اور شعور بیداری کے بغیر ہی چالان کیا گیا۔
عوام ٹریفک پولیس کے اس رویئے سے نالاں اور برہم ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پولیس کا ظلم اور من مانی ہے۔ مقامی لوگ پولیس سے چالان کے دوران وصولی گئی رقم واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔