کووڈ 19 سے پیدا شدہ مسائل کے باوجود جانچ کرنے والے عہدیداروں نے اس معاملہ کی سماعت جلد مکمل ہونے کو یقینی بنایا اور فرسٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج ورنگل کورٹ نے آج یہ فیصلہ سنایا۔ اس معاملہ کو شاذونادر معاملہ قرار دیتے ہوئے سرکاری وکیل نے مجرم کو پھانسی کی سزا دینے کی درخواست کی تھی۔
جاریہ سال 20مئی کو رونگل کے نواحی علاقہ کے گورے کنٹلہ علاقہ کی باولی میں یہ 9لاشیں پائی گئی تھیں۔پولیس نے ملزم کے خلاف سات دفعات لگاتے ہوئے اس واردات کے اندرون ایک ماہ چارج شیٹ داخل کی تھی۔مقامی افراد نے مجرم کو پھانسی کی سزا عدالت کی جانب سے سنائی جانے پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔
مجرم کے ساتھ ساتھ دیگر مقتولین،نقل مکانی کرنے والے مزدور تھے۔مقتولین کی شناخت 50سالہ مقصود عالم،ان کی بیوی 45سالہ نشاعالم،ان کے بیٹے 21سالہ شہباز عالم،20سالہ سہیل عالم، بیٹی 22سالہ بشری عالم،بشری کا تین سالہ بیٹا کے ساتھ ساتھ 35سالہ سری رام، 40 سالہ شکیل اور 40 سالہ شیام کے طورپر کی گئی ہے۔ بہار سے تعلق رکھنے والا 24 سالہ سنجے جس کو عدالت نے مجرم قرار دیا ہے، 6سال پہلے روزگار کی تلاش میں تلنگانہ کے ضلع ورنگل آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
وہ تھیلے بنانے والی کمپنی میں کام کرتا تھاجہاں مقصود بھی کام کرتا تھا۔مقصود اپنے خاندان کے ساتھ یہیں رہتا تھا۔سنجے کے تعلقات مغربی بنگال کی رہنے والی رفیقہ سے پیدا ہوگئے جو خود بھی نقل مکانی کرنے والی مزدور تھی۔وہ مقصود کی بیوی کی رشتہ دار تھی۔رفیقہ اپنے تین بچوں کے ساتھ علحدہ رہتی تھی۔
سنجے نے رفیقہ سے شادی کا وعدہ کیا تھا تاہم اس کی نظر رفیقہ کی نابالغ بیٹی پر بھی تھی۔رفیقہ اس سے شادی کے لئے سنجے سے اصرار کررہی تھی تاہم وہ اس کو ٹال رہا تھاتاہم رفیقہ کے شادی کے مطالبہ میں شدت پر اس نے اپنے رشتہ داروں سے ملانے کے لئے اس کو ٹرین میں لے جانے کے بہانے غذا میں بے ہوشی کی دوا ملادی اور جب وہ بے ہوش ہوگئی تو اس کو چلتی ٹرین سے دھکہ دے کر گرا دیا جس کے نتیجہ میں اس کی موت ہوگئی۔
سنجے جب ورنگل واپس ہوا تو مقصود کی بیوی کو رفیقہ کے بارے میں سنجے کے متصاد جوابات پر شبہ ہوا جس نے اس کو دھمکی دی کہ سچ نہ بولنے پر پولیس سے رجوع ہوگی جس کے بعد ہی سنجے نے مقصود کے خاندان کو ہلاک کرنے کامنصوبہ بنایا۔اس نے مقصود کے ایک بیٹے کی سالگرہ کے موقع پر پکائے گئے کھانے میں نیند کی گولیاں ملادیں۔اس نے ساتھ میں یہ کھانا، اسی کمپاونڈ میں رہنے والے دیگر دو افراد شیام اور سری رام کو بھی کھلا دیا تاکہ ان کو بھی ہلاک کیا جاسکے کیونکہ سنجے کو شبہ تھا کہ مقصود کے گھر والوں کو ہلاک کرنے کے بعد یہ دونوں افراد پولیس کو اس کے بارے میں بتاسکتے ہیں۔
ان تمام افراد کے بے ہوش ہونے کے بعد اس نے تھیلوں میں ان کو رسی سے باندھ کر ان کو باولی میں پھینک دیا جس کے نتیجہ میں ان تمام کی موت ہوگئی۔پولیس کو ابتدا میں ایک لاش نظر آئی تھی تاہم بعد ازاں جب کنویں سے پانی نکالا گیا تو مزید 8لاشیں برآمد ہوئیں۔پولیس نے سنجے کو 25مئی کو گرفتار کیا تھا۔