اردو

urdu

ETV Bharat / city

حیدرآباد میں لاک ڈاون میں سختی، فوڈ ڈیلیوری بوائز کو بھی روکا گیا - لاک ڈاون میں سختی

حیدرآباد میں لاک ڈاون میں سختی کیے جانے کی وجہ سے ہنگامی خدمات سے وابستہ افراد کو بھی پولیس کی سختی کا سامنا کرنا پڑا یہاں تک کہ میڈیا سے منسلک افراد اور فوڈ ڈیلیوری بوائز پر بھی کوئی نرمی نہیں برتی گئی جبکہ ان لوگوں کو لاک ڈاون میں رعایت دی گئی ہے۔

strictness in lockdown in hyderabad
حیدرآباد میں لاک ڈاون میں سختی، فوڈ ڈیلیوری بوائز کو بھی روکا گیا

By

Published : May 23, 2021, 1:56 PM IST

ریاست تلنگانہ میں وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راو کے لاک ڈاون میں مزید سختی کرنے کے اعلان کے بعد ریاستی پولیس نے اضلاع کے مختلف مقامات پر چیک پوائنٹس بنا کر متعدد گاڑیوں کو ضبط کیا ہے۔

حیدرآباد میں لاک ڈاون میں سختی، فوڈ ڈیلیوری بوائز کو بھی روکا گیا

پولیس نے گھروں سے باہر نکلنے والوں سے سبب دریافت کیا اور ان کی تلاشی بھی لی، اس دوران ان پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ صبح دس بجے کے بعد سے ہی انتظامیہ لاک ڈاون میں سختی کرنی شروع کر دی تھی، جس کی وجہ سے چیک پوائنٹس پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی۔

کئی لوگوں نے پولیس کی کاروائی پر شکایت اور ناراضگی کا بھی اظہار کیا کہ جب حکومت کی جانب سے دس بجے تک کا وقت دیا گیا ہے تو باہر نکلے ہوئے شخص کو گھر پہنچنے کا بھی وقت دیا جانا چاہیے آخر گھر واپس جارہے لوگوں کو کیوں روک کر پریشان کیا جارہا ہے۔

بعض مقامات پر ہنگامی صورت میں خدمت انجام دینے والوں کو بھی پولیس کی سختی کا سامنا کرنا پڑا یہاں تک کہ میڈیا سے منسلک اور فوڈ ڈیلیوری کرنے والوں کے بھی ساتھ نرمی نہیں برتی گئی جبکہ ان لوگوں کو لاک ڈاون سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔

فوڈ ڈیلیوری بوائز کا کہنا ہے کہ کل تک کوئی پریشانی نہیں ہوتی تھی اچانک اس کاروائی سے کافی پریشانی ہورہی ہے کیونکہ ہمیں کھانہ ڈیلیور کرنے کی لاک ڈاون میں اجازت دی گئی ہے اس کے باوجود ہماری گاڑیوں کو ضبط کیا گیا اور ایک ایک ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

ایک فوڈ ڈیلیوری بوائز نے کہا کہ پولیس کو ایسی سختی کرنے سے پہلے ایک نوٹیفیکیشن بھی جاری کرنا چاہیے تھا تاکہ ہم لوگ پہلے سے فوڈ کا آرڈر نہ لیں، آج ہم جبکہ آرڈر لے کر بیچ چوراہے پر کھڑے اب سمجھ میں نہیں آرہا ہے کیا کریں کیسے کھانا اصل مالک تک پہنچایا جائے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والے خلاف 5680 مقدمات درج کیے گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details