حیدرآباد میں جنسی زیادتی کا واقعہ
بھارت کی جنوبی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں 13سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کا انسانیت سوز واقعہ پیش آیا۔
پنجہ گٹہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں ایم ایس مقطعہ علاقے میں یہ لڑکی اپنے والدین کے ساتھ مقیم تھی۔اس لڑکی کے والد واچ مین کے طورپر کام کرتے ہیں اور ماں گھروں میں کام کرتی ہیں۔
بتایا گیا کہ ملزم پنکچر کی دکان چلایاکرتا ہے جس کی شناخت 30 سالہ جہانگیر کی حیثیت سے کی گئی۔ اس نے لڑکی کو بہلا پھسلا کر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
متاثرہ کے والدین جب کام سے گھر پہنچے تو انہوں نے اپنی بیٹی کو مایوس اور گھبرائی دیکھ کر اس کی وجہ دریافت کی جس پر لڑکی نے سارا واقعہ سنایا۔ بعد ازیں متاثرہ کے والدین نے پولیس اسٹیشن میں شکایت کی جس کے بعد پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کردی۔ ملزم مفرور بتایا گیا ہے۔
کلیوں کی طرح نازک اور معصوم بچے ہماری نگہداشت، پیار اور دیکھ بھال کے لائق ہوتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں جہاں دوسری اخلاقی، سماجی اور معاشی برائیاں پنپ رہی ہیں اور روز بروز جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، وہیں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات بھی روزافزوں بڑھتے جا رہے ہیں۔
بچوں اور بچیوں کوایسے واقعات سے بچانا نہ صرف والدین بلکہ معاشرے اور حکومت کی ذمہ داری بھی ہے۔ کیونکہ پراعتماد اور محفوظ بچے اور بچیاں ہی ہمارے محفوظ مستقبل کے ضامن ہیں۔