سانتنو سین آج حیدرآباد میں میڈیا سے مخاطب تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے والد کی جانب سے شکایت درج کروانے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا، جس کے نتیجے میں یہ دلخراش حادثہ پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے سے قبل اپنی بہن سے کی گئی بات چیت کی ریکارڈنگ سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس موقع پر خود کو تنہا اور بے یار و مددگار محسوس کر رہی تھیں۔
پولیس بر وقت مستعدی کا مظاہرہ کرتی تو پرینکا ریڈی زندہ ہوتی رکن پارلیمینٹ نے ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی کے اس معاملے میں دیے گئے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس سے عوام کو ٹھیس پہنچی ہے۔ سانتنو سین نے اس بیان پر وزیر داخلہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ سانتنو سین نے وزیر اعلی کو ایک مکتوب لکھ کر خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی عصمت ریزی و قتل معاملے میں ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمینٹ سانتنو سین نے چیف منسٹر تلنگانہ کو ایک مکتوب روانہ کیا جس میں انہوں نے چندرا شیکھر راؤ کے نام کی جگہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر جگ موہن ریڈی کا نام لکھ دیا۔