اردو

urdu

ETV Bharat / city

حیدرآباد میں کرونا وائرس کے شبہ پر مریض ہسپتال سے رجوع

چین میں شروع ہونے والی جان لیوا بیماری” کرونا وائرس” کے مریض حیدرآباد میں بھی پائے جانے کا شبہ ہے۔ اتوار کے روز چار افراد شبہ کی بنیاد پر فیور ہسپتال سے رجوع ہوئے ۔ ان میں سے تین افراد چین اور ایک ہانگ کانگ کے باشندے ہیں، جبکہ چوتھا مشتبہ مریض کی شناخت تین مسافروں میں سے ایک کی اہلیہ بتائی گئی ہے۔

patients-suspected-of-having-corona-virus-in-hyderabad
حیدرآباد میں کرونا وائرس کے شبہ پر مریض ہسپتال سے رجوع

By

Published : Jan 27, 2020, 10:20 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:56 AM IST

چاروں کو فیور ہاسپٹل میں داخل کردیا گیا ہے انہیں الگ الگ کمروں میں خصوصی طبی نگرانی میں رکھا گیا۔ سردی، کھانسی اور بخار کی علامات صرف ایک شخص میں موجود ہے، اس شخص سے خون کے نمونے حاصل کرتے ہوئے ایک خصوصی گاڑی میں ٹسٹ کے لئے پونے روانہ کئے گئے ہیں۔

باقی تینوں کی ناک بہنے کے علاوہ دوسری کوئی علامت نہیں ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ یہ چار افراد میڈیا میں کورونا وائرس کی خبروں کے خوف سے ہی ہسپتال میں رضاکارانہ طور پرداخل ہوئے ہیں۔ ہسپتال میں داخل چاروں کی سخت نگرانی کی جارہی ہے، انھیں نزلہ زکام کاعام علاج کیا جا رہا ہے۔

پونے سے رپورٹ آنے کے بعد علاج شروع کیا جائے گا، اس کے لئے انھیں ایمرجنسی علاج کے لئے گاندھی ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔ جہاں کرونا وائرس کے لئے 8 بستروں کا ایک خصوصی آئی سی یو تیار کیا گیا ہے۔


یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ نئے چینی سال کے آغاز پر اس وائرس کے مزید پھیلاؤ کا خدشہ ہے، جس کے باعث بہت سی تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں۔
چین صوبہ ووہان میں ایک نیا ہسپتال بھی تعمیر کر رہا ہے اور چینی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایک ہزار بستروں پر مشتمل اس نئے ہسپتال کی تعمیر چھ دن میں مکمل ہو جائے گی۔


تعمیری کام دن رات جاری ہے اور بھاری مشینری ہسپتال کی سائٹ پر کام کررہی ہے۔ چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس پروجیکٹ کا مقصد علاقے میں طبی سہولیات کی کمی کو پورا کرنا ہے۔ یہ فیبریکیٹڈ عمارت ہو گی جس کی تعمیر بہت جلد مکمل ہو پائے گی اور اس پر لاگت بھی زیادہ نہیں آئے گی۔


صوبہ ووہان میں اس وائرس کے خوف میں مبتلا شہریوں کی ایک بڑی تعداد ہسپتالوں کا رخ کر رہی ہے، جس کے باعث ہسپتال اپنی گنجائش سے زیادہ بھر چکے ہیں جبکہ صوبہ میں موجود ادویات کی دکانوں پر ادویات کی قلت ہو گئی ہے۔


کرونا وائرس کی ابتدا عام بخار سے ہوتی ہے جس کے بعد اس سے متاثرہ مریض کو خشک کھانسی ہوتی ہے۔ اس صورتحال کے ایک ہفتے بعد مریض کو سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا چند افراد کو طبی امداد کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔
کرونا وائرس کے شکار ہر چار میں سے ایک کیس شدید نوعیت کا ہوتا ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 2:56 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details