دارالعلوم حیدرآباد میں آج ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں صدر مدرسہ مولانا محمد حسام الدین ثانی اور معتمد مدرسہ مولانا محمد رحیم الدین انصاری نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ دارالعلوم حیدرآباد 11 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔
دارالعلوم حیدرآباد کی اراضی صرف مدرسہ کےلیے استعمال ہوگی دارالعلوم حیدرآباد میں آج ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں صدر مدرسہ مولانا محمد حسام الدین ثانی نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مدرسہ کی مالی حالت انتہائی خراب ہوگئی تھی جس کے بعد مدرسہ کی 4 ایکڑ اراضی کو ایک بلڈر کو دینے کے لیے کمیٹی نے ایک معاہدہ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مدرسہ کمیٹی کے مشورہ کے بعد اب اس معاہدہ کو منسوخ کردیا گیا ہے۔
ناظم مدرسہ مولانا محمد رحیم الدین انصاری نے بتایا کہ مدرسہ 11 ایکڑ اراضی پر محیط ہے جب کہ اس پر مسجد، مدرسہ، لائبریری اور دیگر عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 4 ایکڑ اراضی کھلی ہے، جو بلڈر کو دینا طے کیا گیا تھا تاہم اب ایسا نہیں کیا جائے گا بلکہ اس اراضی کو مدرسہ کے لیے ہی استعمال میں لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد: فیس کو لے کر احجتاجی دھرنا
مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے اہل خیر حضرات سے کھلی اراضی پر مدرسہ کے لیے عمارت تعمیر کرنے کے لیے تعاون کرنے کی گزارش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھی مدرسہ کی مالی حالت انتہائی خراب ہے، انہوں نے اس کے لیے بھی مالی تعاون کی اپیل کی۔ دارالعلوم حیدرآباد سے ہر سال 50 مفتی کرام، 80 سے زائد حفاظ کرام کے علاوہ متعدد عالم فارغ ہوتے ہیں۔