ملک بھر میں آج آئی ایم اے کی جانب سے ڈاکٹروں کے خلاف پُر تشدد کے واقعات کو روکنا کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ حیدرآباد میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے دفتر پر طبی عملے کے ارکان اور ڈاکٹروں نے سیاہ بیج لگاکر احتجاج کیا۔ احتجاجی ’بچانے والوں (ڈاکٹرز) کو بچاؤ‘ اور ’پیشہ اور پیشہ وار افراد کے خلاف تشدد بند کرو‘ جیسے نعرے لگارہے تھے۔
ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے آئی ایم اے کا ملک گیر احتجاج
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے آج ’یوم قومی احتجاج‘ کے طور پر منایا اور ڈاکٹروں کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے مرکزی قانون کا مطالبہ کیا۔
آئی ایم اے تلنگانہ کے سکریٹری ڈاکٹر نریندر نے بتایا کہ ڈاکٹروں کے خلاف تشدد کو غیرضمانتی جرم کے زمرہ میں لانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں طبی عملے کے خلاف تشدد کرنے والوں کو 3 سال قید تک کی سزا کاقانون بنایا گیا تھا جو قابل ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگ ڈاکٹروں پر حملہ کریں گے تو وہ خوفزدہ ہوجائیں گے اور سنگین نوعیت مریضوں کا علاج کرنے سے ہچکچائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم ہونا چاہئے۔ ہم نجات ہند دہندہ ہیں، ہم لوگوں کو بچاتے ہیں۔ اگر ہم خوفزدہ ہوجائیں گے تو ہم اپنی ذمہ داری بہتر انداز میں نہیں کرپائیں گے اور اس کا نقصان معاشرہ کو ہوگا۔ دہلی کے آل انڈیا میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹروں نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔