حیدرآباد میں 24 فروری کو شہریت ترمیمی قانون،این پی آر،اور این آرسی کے خلاف احتجاجی مشاعرے کے بعد چارمینار پولیس نے مہمان شاعر عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف "مجھے حیرت ہے حیدرآباد میں شاہین باغ کیوں نہیں ہے" کے سوال پر ایف آئی آر درج کیا ہے۔
عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف ایف آئی آر، درج پولیس نے عمران پرتاپ گڑھی کے ساتھ مشاعرے کے منتظمین سید سلیم صدر تنظیم رضائے الہی اور خواجہ بلال احمد کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کیا گیا گیا۔
ان افراد کے خلاف مقررہ وقت کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کی دفعات 188 اور 505 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔
خواجہ بلال احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پولیس کے روئیے کی سخت مذمت کی کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے کو بد بختانہ قرار دیا اور کہا کہ ایک شاعر کے سوال پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔
منتظم مشاعرہ نے ٹی آر ایس حکومت سے سوال کیا کہ کیا وہ تلنگانہ کی عوام کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے؟ کیوں کہ آج ہر بچہ، بوڑھا اور جوان کہ زبان پر یہی سوال ہے تو کیا حکومت ہم سے سوال کرنے کا حق چھین لے گی؟_ ترجمان مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خان نے حکومت کے اس رویئے کو آمرانہ قرار دیا اور کہا کہ اب تلنگانہ میں سوال کرنے کے لیے بھی پولیس سے اجازت لینی پڑے گی۔
واضح رہے کہ شاعری کے دوران عمران نے بی جے پی، ٹی آر ایس اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پر نکتہ چینی کی تھی ۔