بازار میں کورونا وائرس کی دوا دستیاب نہ ہونے کے باعث قدیم نسخوں کی جانب عوام کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
کورونا وائرس سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے عوام سنا کے پتے کا استعمال کرنے لگے ہیں جس کی وجہ سے دواسازوں کا کاروبار چمکنے لگا۔
یوٹیوب پر کورونا کے اثرات سے محفوظ رہنے کیلئے سنا کے پتے کا جوشاندہ پینے کی تجویز دی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ کلونجی وغیرہ کے ساتھ استعمال کرنے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے حالاںکہ کسی حکیم یا ڈاکٹر سے اس کی مصدقہ سند نہیں ملتی۔
کورونا وبا: حیدرآباد میں قدیم نسخوں کا استعمال عوام، یو ٹیوب یا ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے اس کا استعمال کر رہے ہیں۔
ایک ماہ سے سنا کے پتے کی فروخت میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔ طلب میں اضافے نے اس کے داموں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
دس روز پہلے تک دو سو روپئے میں فروخت ہونے والا سنا کا پتہ اب تین سو روپئے کلو فروخت ہو رہا ہے۔
دوا سازوں کا کہنا ہے کہ 'تھوک بازار میں اس کی قلت کے باعث قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔'
عوام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اس کی افادیت کے متعلق بتایا کہ 'کورونا کی علامات ظاہر ہونے پر اس کے استعمال سے خاطر خواہ فائدہ ہوا۔'
تاہم صحت اور دوا کے معاملے میں عوام کو مصدقہ ڈاکٹر یا حکیم سے مشورے کے بغیر کوئی بھی نسخہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔