امن اور رواداری وہ الفاظ ہیں جو اسلام کے تانے بانے کو سجاتے ہیں، ایک حقیقی اسلامی فرد ہمیشہ ان الفاظ پر قائم رہے گا۔ سید نصیرالدین چشتی (چیئرمین آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل اور جانشین سجادہ نشین، درگاہ شریف اجمیر) نے کونسل کی جانب سے، درگا پوجا کے دوران بنگلہ دیش میں اقلیتی برادری پر ہوئے شر مناک حملے کی مذمت کی اور اسے غیر اسلامی فعل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ درگا منڈپوں، پنڈالوں اور مندروں پر حملے انتہائی قابل مذمت اور ناقابل معافی ہیں۔
یہ واقعہ ایک اشتعال انگیز عمل ہے جسے ان افراد نے انجام دیا جو فرقہ واریت کے لباس میں اندھے ہیں، جو اسلام کے حقیقی دشمن ہیں۔ یہ اسلام کے نام پر تشدد پر بزدلانہ عمل ہے اور اسلام کی روح اور پیغمبر محمد ؐکی تعلیمات کے بھی خلاف ہے۔ اسلام کبھی بھی مذہب کے نام پر تشدد کو جائز نہیں سمجھتا۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا صوفی سجادنشین کونسل ان واقعات کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتی ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کی تقریبات کے دوران اقلیتی برادری کے خلاف تشدد کے مرتکب افراد کے لیے سوشل میڈیا ایک ہتھیار ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے جعلی خبریں اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے اس پلیٹ فارم کا استعمال کیا جس کی وجہ سے تشدد کی شدت میں اضافہ ہوا۔ پروپیگنڈا، غلط معلومات، جعلی اور ہیرا پھیری کی دیگر کوششیں سوشل میڈیا پر رائج ہیں۔
انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ سوشل میڈیا پوسٹس اور ویڈیوز پر آنکھ بند کرکے یقین نہ کریں۔ کسی بھی سنسنی خیز مواد کو شیئر کرنے سے پہلے ہمیشہ دو بار سوچیں کیونکہ جنونی اور پروپیگنڈا کرنے والا کوئی بھی معلومات بنا سکتا ہے جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل سکتی ہے۔ جنوبی بنگلہ دیش میں درگا پوجا پنڈالوں کے خلاف پرتشدد حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے شک کی سوئی بنگلہ دیش کی ایک سیاسی کم مذہبی بنیاد پرست تنظیم کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔