اردو

urdu

ETV Bharat / city

حیدرآباد: عام آدمی پارٹی کی جیت پر جشن - بھارتیہ جنتا پارٹی اب عوام کا اعتماد کھونے لگی ہے

دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شاندار کامیابی پرحیدرآباد میں عام آدمی پارٹی کے رہنماوں نے مٹھائی تقسیم کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کی۔

telangana aam aadmi party
حیدرآباد: عام آدمی پارٹی کی جیت پرجشن

By

Published : Feb 11, 2020, 11:31 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 1:02 AM IST

مذکورہ جماعت کے حیدرآباد کے رہنماوں اور کارکنوں نے اس کامیابی کو اروند کیجریوال کی سخت محنت کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ 'گزشتہ پانچ برسوں میں کیجریوال نے عوام سے کئے تمام وعدوں کی تکمیل کی اور تعلیم و صحت پر خاص توجہ دیتے ہوئے ان شعبوں میں انقلاب برپا کیا۔'

انھوں نے اس کامیابی کو دہلی کے عوام کی کامیابی قرار دیتے ہوئے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

حیدرآباد: عام آدمی پارٹی کی جیت پرجشن

اس موقع پر ترجمان تلنگانہ عام آدمی پارٹی عبدالمصور نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ان انتخابات میں بنیادی مسائل کے بجائے عام آدمی پارٹی پر نکتہ چینی کرتی رہی تاہم عوام نے سچ کا ساتھ دیا اور کارکردگی کی بنیاد پر اپنے رہنما کو منتخب کیا۔
پارٹی کے تلنگانہ صدر رامو گوڑ نے کہا کہ دہلی میں اب بی جے پی اور امیت شاہ کی لہر ختم ہو چکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اب عوام کا اعتماد کھونے لگی ہے دہلی کے عوام نے ان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
دہلی کی 70 اسمبلی نشستوں کے نتائج ظاہر ہوگئے ہیں جس میں عام آدمی پارٹی نے واضح اکثریت حاصل کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر سے اقتدار حاصل کر لیا ہے، اس الیکشن میں کئی اہم امیدواروں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
عام آدمی پارٹی نے اروند کیجریوال کی قیادت میں لگاتار تیسری مرتبہ دہلی اسمبلی پر قبضہ کیا ہے حالاںکہ گزشتہ الیکشن کی بہ نسبت اس انتخاب میں عام آدمی پارٹی کے ارکان اسمبلی کی تعداد میں کمی ضرور ہوئی ہے لیکن وہ اقتدار سے دور نہیں ہوئی ہے۔
سنہ 2015 میں ہونے والے انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو 67 نشستوں پر کامیابی ملی تھی جبکہ بی جے پی کو محض 3 سیٹ پر اکتفا کرنا پڑا تھا جبکہ لگاتار 15 برسوں تک دہلی میں اقتدار میں رہنے والی کانگریس پارٹی کا ایک بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
رواں انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے اقتدار تو بچالیا ہے لیکن اس کے ارکان اسمبلی کی تعداد میں کمی ہوئی ہے اور 62 امیدوار کامیاب ہو سکے جبکہ بی جے پی کے ارکان اسمبلی کی تعداد 3 سے بڑھ کر 8 ہوگئی ہے۔اس مرتبہ کئی اہم امیدواروں نے اپنی نشست بچالی جبکہ متعدد کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 1:02 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details