ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں آصف جاہی دور کے پانچویں نواب میر افضل الدولہ بہادر نے سنہ 1856ء میں چھتہ بازار قائم کیا تھا-
لاک ڈاؤن کے سبب 'چھتہ بازار' کے 10 فیصد دوکانات بند یہ بازار حیدرآباد دکن کا سب سے مشہور اور قدیم بازاروں میں سے ایک ہے جس میں 500 سے زیادہ پرنٹنگ پریس موجود ہیں۔ اس کام سے 50 ہزار خاندان جڑے ہوئے ہیں۔
اس بازار میں شادی کے کارڈز، جلسہ جلوسوں کے پوسٹرز، اسکول بیگ، اور دیگر پرنٹنگ کا کام ہوتا ہے۔
لاک ڈاون کے بعد شادی کی تقریبات منسوخ ہوگئیں، تعلیمی ادارے بند ہوگئے اور جلسہ جلوس پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے چھتہ بازار کے 10 فیصد دکانیں بند ہو چکی ہیں۔
دکانداروں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ رمضان المبارک میں جلسے کے بینرز، نظام الاوقات، شب معراج اور دیگر اشتہارات کے کاروبار نہیں ہو سکے۔
مزید پڑھیں:'ہمارے فوجی غیرمسلح کیوں تھے؟'
ان لاک ون کے بعد بھی شادی بیاہ و دیگر تقریبات پرپابندیاں عائد ہیں۔ اس کاروبار سے جڑے سبھی لوگ کافی پریشان ہیں۔