اردو

urdu

ETV Bharat / city

آلیر انکاؤنٹر میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے - مسلم نوجوانوں کے فرضی انکاؤنٹر

ترجمان مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خان نے آلیر انکاؤنٹر میں قتل ہونے والے پانچ مسلم نوجوانوں کے اہل خانہ کو قومی حقوقی انسانی کمیشن کی جانب سے فی کس پانچ لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کے احکامات جاری کیے جانے کی ستائش کرتے ہوئے بتایا کہ این ایچ آر سی کے اس فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ انکاؤنٹر میں مارے جانے والے نوجوان بے قصور تھے اور یہ ایک فرضی و منصوبہ بند انکاؤنٹر تھا۔

ALIYAR encounter
آلیر انکاؤنٹر

By

Published : Aug 20, 2020, 5:52 PM IST

امجداللہ خان نے بتایا کہ جملہ گیارہ نوجوانوں کو پولیس نے ایک ہوم گارڈ، ایک کانسٹیبل کو فائرنگ میں ہلاک کرنے اور ایک می سیوا سینٹر کو لوٹنے کا الزام عائد کیا تھا لیکن تمام کو ان الزامات سے بھی با عزت بری کردیا گیا۔

ویڈیو

ترجمان مجلس بچاؤ تحریک نے ان مسلم نوجوانوں کے فرضی انکاؤنٹر میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کے خلاف اقدام قتل کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے کاروائی کرنے کا ریاستی حکومت اور وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا_ انہوں نے قومی انسانی حقوقی کمیشن کے احکامات پر عمل نہ کرنے کا ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا۔

اس معاملے میں مجلس اتحادالمسلمین اور ٹی آر ایس کی مسلم قیادت کی خاموشی کو امجد اللہ خان نے مفاد پرستی قرار دیا۔ واضح ہو کہ 2015 میں پانچ مسلم نوجوانوں کک ورنگل کے قریب آلیر نامی مقام پر پولیس پر حملے کے الزام میں انکاؤنٹر کیا گیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details