کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے آسام کے پاتھیر کانڈ اسمبلی حلقہ میں سرکاری گاڑی خراب ہونے کے سبب اس میں رکھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین-ای وی ایم کو بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدوار کی گاڑی سے مقررہ مقام پر پہنچانے کی خبر کے تعلق سے بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی نیت پر سوال اٹھائے اور کہا کہ کمیشن کو اپنی صداقت کے تعلق سے وضاحت کرنی چاہیے'۔
راہل-پرینکا کا الیکشن کمیشن پر طنز مسٹر گاندھی نے اس پرطنز کرتے ہوئے تویٹ کیا کہ' الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب، بی جے پی کی نیت خراب، جمہوریت کی حالت خراب'۔
وہیں، پرینکا گاندھی واڈرا نے اس پورے واقعہ پر سوال اٹھایا اور کہا کیا اسکرپٹ ہے۔ الیکشن کمیشن کی گاڑی خراب ہوئی، تبھی وہاں ایک گاڑی ظاہر ہوئی۔ گاڑی بی جے پی کے امیدوار کی نکلی۔ معصوم الیکشن کمیشن اس میں بیٹھ کر سواری کرتا رہا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ' پیارے الیکشن کمیشن، ماجرا کیا ہے؟ آپ ملک کو اس پر کچھ صفائی دے سکتے ہیں؟ یا ہم سب مل کر بولیں الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کوسلام'۔
راہل-پرینکا کا الیکشن کمیشن پر طنز اس سے قبل بھی محترمہ واڈرا نے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر وقت الیکشن کے دوران ای وی ایم کو نجی گاڑی سے لے جانے کا ویڈیو آتا ہے اور گاڑی اکثر بی جے پی امیدوار یااسی سے متعلق شخص کی ہوتی ہے۔ بی جے پی پھر اپنی میڈیا مشینری کا استعمال اس ویڈیو کاانکشاف کرنے والوں کے خلاف کرتی ہے۔ سچائی یہ ہے۔ اس طرح کے واقعات سامنے آتے ہیں لیکن اس کے تعلق سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ الیکشن کمیشن کو اس طرح کی شکایات پر کارروائی کرنی چاہیے۔
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی کمیشن کوکٹھرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ ایسی دھاندلی کئی جگہ دیکھنے کو ملتی ہے۔ انہوں نے کل کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آسام دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد بی جے پی امیدوار کرشنیندو پال کی کارمیں ای وی ایم ملی ہے۔ سوال ہے کیا بی جے پی کی گاڑی سے ای وی ایم لے جانی چاہیے تھی۔
یواین آئی