آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما اتوار کے روز گوہاٹی میں مسلم کمیونٹی کے تقریبا 150 دانشوروں سے ملاقات کرکے آبادی کنٹرول کرنے کی پالیسی پر تبادلہ خیال کرینگے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ ملاقات آسام میں اقلیتی برادری کے لیے سب سے بڑے اور اہم پروگرام میں سے ایک ہے۔
گزشتہ روز دہلی میں میڈیا بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ کل میں 150 مسلم دانشوروں سے ملاقات کروں گا اور میں نے آسام اقلیتی اسٹوڈنٹس یونین کے دونوں شعبوں سے بھی گزشتہ ماہ ملاقات کر چکا ہوں۔ جس میں ہر ایک نے کہا ہے کہ آبادی ایک مسئلہ ہے اور ہمیں اسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ آسام میں اس تعلق سے کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ اب اگر آسام سے باہر کے لوگ صورتحال کی سنگینی کو نہیں سمجھتے ہیں اور وہ محض اس لیے تنازعہ پیدا کرتے ہیں کہ بی جے پی کے ایک وزیراعلیٰ نے یہ کہا ہے۔ تو یہ تنازعہ نہیں ہوسکتا۔
سرما نے مزید کہا کہ اب اگر کوئی اقلیتوں میں غربت اور ناخواندگی کے خاتمے کی کوشش کر رہا ہے تو لوگوں کو اس اقدام کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔
اس سے قبل آسام میں فیملی پلاننگ کے پیش نظر وزیراعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کہا تھا کہ ریاست میں مسلم کمیونٹی میں غربت اور ناخواندگی کے خاتمے کا واحد راستہ دو بچوں کی پالیسی پر عمل کرنا ہے اور اس میں کوئی مزاحمت نہیں ہے۔