مغربی بنگال اور آسام میں دوسرے مرحلے کی 69 اسمبلی نشستوں کے لیے انتخابی مہم منگل کی شام ختم ہوگئی۔ اس مرحلے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی قسمت کا بھی فیصلہ ہونا ہے۔
یکم اپریل بروز جمعرات مغربی بنگال کے 30 اور آسام کے 39 حلقوں میں ووٹنگ ہونی ہے۔ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کو بی جے پی سے چیلنج کا سامنا ہے، جبکہ آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سامنے اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کا چیلنج ہے۔ مغربی بنگال کی 30 اسمبلی نشستوں کے لیے 171 امیدوار میدان میں ہیں، جبکہ آسام کی 39 نشستوں کے لیے 345 امیدوار میدان میں ہیں۔
اس مرحلے میں مغربی بنگال کے چار اضلاع کی 30 نشستوں پر 19 خواتین سمیت 171 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یکم اپریل کو مشرقی اور مغربی مدنا پور کی 9 ضلع بانکورا کی آٹھ نشستوں اور جنوبی 24 پرگنہ کی چار نشستوں پر پولنگ ہوگی۔ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فلمی اداکاروں اور سابق وزراء سے لیکر سابق کرکٹر اور سابق حکام تک انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
تمام سیاسی پارٹیاں اور امیدوار ووٹروں کو خوش کرنے کے لیے ہر طرح سے کوشش کر رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے قدآور لیڈر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے آج نندی گرام میں روڈ شو کیا۔ بالی ووڈ اداکار اور بی جے پی کے امیدوار متھن چکرورتی نے بھی ایک روڈ شو کیا جہاں نندی گرام حلقہ سے ترنمول کی سپریمو ممتا بنرجی اور بی جے پی لیڈر شبھندو ادھیکاری امیدوار ہیں۔
محترمہ ممتا بنرجی نے بھی اپنے انتخابی حلقہ نندی گرام میں روڈ شو جاری رکھا۔ ممتا بنرجی نندی گرام سیٹ جیتنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتی ہیں، اسی لیے وہ اتوار سے نندی گرام میں ڈیرہ ڈال رکھی ہیں۔
آسام اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی 39 نشستوں کے لیے اس بار 345 امیدوار میدان میں ہیں۔ آسام میں بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے اور کانگریس اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ اس بار کانگریس بوڈولینڈ پیپلز فرنٹ اور آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے، جبکہ بی جے پی آسام گن پریشد کے ساتھ مقابلے میں ہے۔