23 مئی کو جب ملک بھر میں عام انتخابات کے ووٹوں کی گنتی چل رہی تھی اور نریندر مودی کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو رہی تھی، تبھی اتر پردیش کے ضلع گونڈا کے ایک مسلم خاندان میں پیدا ہو نے والے بچے کا نام 'نریندر دامودار داس مودی' رکھا گیا تھا۔
نریندرموی اب محمد مودی بن گئے اس واقعہ نے بھارتی میڈیا میں سرخی بٹور لی تھی، کچھ لوگوں نے اسے نئے بھارت کی نئی سوچ کا مظہر قرار دیا۔ لیکن مسلم سماج کو یہ نام پسند نہیں آیا۔ مقامی لوگوں کے اعتراض کے بعد اہل خانہ نے بچے کا نام بدل کر محمد مودی رکھ دیا ہے۔ منہاج وزیر اعظم مودی کو بھائی بتا رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مودی کی شخصیت سے متاثر ہو اپنے بچے کا نام مودی رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے کا نام سرکاری دستاویز میں محمد مودی ہوگا اور گھر میں ہم لوگ انہیں آفتاب کہہ کر پکاریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں جانتی ہوں کی نریندر مودی میرے بچے اور ہمارے ساتھ کوئی بھید بھاؤ نہیں کریں گے۔ وہ ہندو مسلمانوں کو جوڑ نے کا کام کرتے ہیں اور وہ میرے بھائی ہیں۔
خیال رہے کہ منہاج بیگم نے 23 مئی کو بچے کی ولادت کے بعد دبئی میں ملازم اپنے شوہر مشتاق احمد کو اسکی اطلاع دی تھی اور نام کے تعلق سے استفسار کیا تھا۔ لڑکے کی پیدائش اور مودی کی جیت کی خبر سے متاثر ہوکر مشتاق احمد نے کہا کہ کیا ہمارے گھر مودی آئے ہیں۔ اس پر انکی بیوی منہاج نے اپنے بچے کا نام' نریندر دامودر داس مودی' رکھ دیا تھا۔