اردو

urdu

ETV Bharat / city

Things Worse in Ghaziabad: اترپردیش کے لونی میں حالات بگاڑنے کی منظم کوشش - Things Worse in Ghaziabad

اترپردیش میں جیسے جیسے اسمبلی انتخاب Uttar Pradesh Assembly Election کا وقت قریب آرہا ہے ویسے ہی بی جے پی ایک خاص طبقے کو اپنی جانب کرنے کے لئے لونی علاقے میں حالات بگاڑنے کی منظم کوشش کر رہی ہے۔ غازی آباد ضلع کی لونی پولیس اسٹیشن Loni Police Station Ghaziyabad نے مبنیہ گئو اسمگلروں کے خلاف کارروائی کی جس میں سات لوگوں کے پیر پر گولی ماری گئی اور گرفتار کیے گئے۔ یہ انکاؤنٹر شروعاتی وقت سے ہی شک کے گھیرے میں ہیں کہ اسے فرضی طریقے Fake Encounter سے انجام دیا گیا ہے۔

Trying to make things worse
Trying to make things worse

By

Published : Dec 7, 2021, 8:17 AM IST

لونی/ غازی آباد:اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election کے دن قریب آ رہے ہیں جس کے باعث سیاسی پارٹیوں نے اپنے اپنے ہتھیار آزمانے شروع کر دیے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی کے لئے ہندو مسلم ایشو سب سے سود مند ثابت The BJP is promoting Hindu-Muslim conflict ہوتا رہا ہے۔ اسی تناظر میں ریاست کے پرسکون ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بی جے پی کی ذیلی تنظیمیوں کے عہدیداران اور کارکنان نے پرانے معاملوں کو طول دینے شروع کر دیے ہیں۔ غازی آباد کے لونی کے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور Controversial BJP MLA Nand Kishore کا بھی اہم رول ہے جن کی شخصیت ہمیشہ متنازعہ رہی ہے۔

انکاؤنٹر کے نام پر مشکوک فرضی انکاؤنٹر

بی جے پی و ہندو تنظیموں نے اتر پردیش کے دھولانہ کے رکن اسمبلی اسلم چودھری Dholana MLA Aslam Chudhry پر کارروائی اور مبینہ گئو اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے لونی تیراہا کے شیو مندر میں پنچایت کا انعقاد کیا۔ جس میں کہا گیا کہ اگر 22 دسمبر تک مطالبہ پورا نہ ہوا تو ایس ایس پی آفس میں مہا پنچایت ہو گی۔ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کے نام پانچ نکاتی میمورنڈم ایس ڈی ایم کو سونپا گیا۔ ایس ڈی ایم نے قانون کے تحت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔



ان لوگوں کا کہنا تھا کہ دھولانہ کے ایم ایل اے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد بھی پولیس انہیں گرفتار نہیں کر سکی۔ لوگوں نے وزیر اعلیٰ کو میمورنڈم سونپا اور ایم ایل اے، گودام آپریٹر اور ان کے بیٹے کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کرنے، بارڈر اسٹیشن انچارج کی معطلی منسوخ کرنے، سی پی آئی لیڈر کی گرفتاری اور لونی کے رکن اسمبلی نند کشور کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران تین تھانوں کی پولیس اور پی ایس سی کو تعینات کیا گیا تھا۔ پنچایت میں تینوں تھانوں کے انچارج، انٹیلی جنس محکمہ کے اہلکار، پی اے سی اور فائر بریگیڈ کے اہلکار موجود تھے۔

ونود گوئل نے پنچایت کی صدارت کی۔ پنچایت میں بی جے پی کے عہدیداروں، عوامی نمائندوں، لونی بیاپار بورڈ کے صدر رتن سنگھ بھاٹی، بچو پردھان، لونی بلاک کے سربراہ کے شوہر کومل گرجر، للت شرما، اشوک تیاگی، اروند گوئل، سشیل نے شرکت کی۔

معاملہ کیا ہے:
واضح رہے کہ چھٹھ کے دن یعنی 11 نومبر کو غازی آباد کے لونی بارڈر پولیس اسٹیشن Loni Border Police Station نے آکاش نگر میں مبینہ گئو اسمگلروں کے ساتھ تصادم کے بعد گولی مار کر سات ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی جانب سے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی گئی اور اپنا دفاع کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی جس میں ساتوں ملزمان کو گولیاں لگیں۔
لیکن بڑی بات یہ ہے کہ ساتوں ملزمان کو ایک ہی جگہ پر ٹانگ میں گولی لگی تھی اور ان ملزمان میں ایک نابالغ بھی شامل تھا۔ اس انکاؤنٹر پر ہر طرح کے سوالات اٹھنے لگے۔ لیکن ساتوں مسلم لڑکوں کو گولی مارنے والے اس وقت کے ایس ایچ او راجندر تیاگی کا اچانک تبادلہ دوسری جگہ کر دیا گیا، لیکن وہ اپنی ڈیوٹی پر نہیں آئے۔ یہی نہیں اس نے تھانے کے دستاویز میں لکھا کہ اسے نوکری کی ضرورت نہیں کیونکہ اتنا بڑا نیک کام کرنے کے بعد بھی اسے سزا کے طور پر دوسری جگہ بھیجا جا رہا ہے۔


ہندو شدت پسند تنظیموں کے کارکنان نے تھانہ میں ہی تیاگی کو مالا اور ہار پہناکر نعرہ بازی کی۔ جس کے بعد پولیس کی خفیہ دستاویز جی ڈی لیک ہوگئی اور سوشل میڈیا پر Viral on Social Media وائرل بھی ہوگئی۔ جس کے بعد ایس ایس پی نے راجندر تیاگی SSP Rajendra Tayagi کو پولیس کی خفیہ معلومات کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا قصوروار قرار دیتے ہوئے معطل کر دیا۔

انکاؤنٹر پر کئی سوالات اٹھے:

جب اس انکاؤنٹر پر ہر طرح کے سوالات اٹھنے لگے تو غازی آباد کے ایس ایس پی پون کمار نے سات ملزمین میں سے نابالغ کو جوینائل ہوم بھیج دیا۔ عدالتی افسر کو پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ افسر نے تمام نکات پر مکمل چھان بین کے بعد رپورٹ ایس ایس پی کو پیش کر دی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایس ایس پی مکمل تحقیقاتی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مشاہدے کے بعد انسپکٹر راجیو تیاگی کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ کیونکہ پورا انکاؤنٹر ہی فرضی لگتا Fake Encounter ہے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنان کے میمورنڈم میں اس متنازعہ انسپیکٹر Controversial inspector کے خلاف کارروائی نہیں کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
جب کہ علاقے کے رکن اسمبلی نند کشور گجر بھی انسپیکٹر راجندر تیاگی کے حق میں آ گئے اور اس معاملہ کو ہندو مسلمان بنا دیا گیا ہے۔

دھولانہ کے رکن اسمبلی کا بیان:
اسی درمیان دھولانہ کے رکن اسمبلی سماج وادی پارٹی کے اسلم چوہدری کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔ جس میں انہوں نے سات مسلم لڑکوں کو مبینہ گئو کشی کے نام پر انکاؤنٹر میں ایک ہی جگہ گولی مارنے کے لئے بی جے پی رکن اسمبلی نند کشور گرجر کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس حوالے سے ان کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی، جس میں انہوں نے لونی کے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور کو بھگت (سزا پا لینے کی دھمکی) لینے کی دھمکی دی۔ جس میں کہا جا رہا ہے کہ سات لڑکوں کو گولی مارنے کا بدلہ ایم ایل اے کے باپ سے بھی لیں گے۔ اسلم چودھری کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کو بھی اسلم چودھری کا بیان اچھا نہیں لگا اور مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دیا۔


مزید پڑھیں:

اب ہندو شدت پسند تنظیمیں Hindu extremist organizations رکن اسمبلی اسلم چودھری کے علاوہ، گودام کے مالک اور اس کے بیٹے کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کے لئے وزیر اعلیٰ کے میمورنڈم دیا ہے۔ ظاہر سی بات ہے ایسے معاملات کے ذریعے ہی بی جے پی اقتدار میں واپسی کا خواب دیکھ رہی ہے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details